کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 17
عائد ہوتی ہے۔
ڈاکٹر صاحب:۔
کراچی میں ایک صاحب ہوئے ہیں جو اپنے آپ کو ایکس کیپٹن ڈاکٹر مسعودالدین عثمانی لکھا کرتے تھے معلوم نہیں کسی جسمانی مریض کو ان سے شفا حاصل ہوئی یا نہیں البتہ مذہبی طور پر انہوں نے کئی ایک کو متعدی بیماری میں مبتلا کر دیا۔ اب فوت ہو گئے ہیں۔ اگر ائمہ دین اور اساطین اسلام کو مشرک کہنے اور مرے ہوؤں کی ہڈیاں اکھاڑ اکھاڑ کر ان پر کفر وشرک کے فتوے لگانے سے کسی کا اسلام سلامت رہ سکتا ہے تو بندہ ان کی مغفرت کے لئے دعاگو ہے۔
آرہ مشین:۔ ایسے معلوم ہوتا ہے عثمانی صاحب کا اپنا کوئی مثبت مذہب نہیں بس ایک منفی سا طریقِ کار ہے۔اللہ والوں کی عزت وآبرو کو چیرنے کے لئے (معاذ اللہ) ایک آرہ مشین لگا رکھی ہے جس سے مشرک ،مشرک، مشرک کی آواز پیدا ہوتی رہتی ہے۔ ان کا ایک ہی کام ہے۔ پرانے حوالوں کی فوٹو اسٹیٹس چھاپیں اور فتویٰ جڑ دیا۔ یہی ان کا حربہ ہے، یہی ان کی تبلیغ ہے، یہی ان کا مشن ہے، یہی ان کا وظیفہ ہے اور یہی ان کے مذہب کا تانا بانا ہے۔ حالانکہ جو لوگ فوت ہو گئے ان کا معاملہ رب العزت کی عدالت میں پہنچ گیا، ہمیں اپنی توحید ثابت کرنے کے لئے انہیں جہنم واصل کرنے کی ضرورت نہیں۔
تلك امة قد خلت لها ما كسبت ولكم ما كسبتم ولا تسئلون عما كانوا يعملون ـ (بقرہ: ۱۴۱)
’’یہ امت گزر گئی اس کے لئے ہے جو اس نے کمایا اور تمہارے لئے ہے جو تم نے