کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 15
۸۹۔ شیخ جلال الدین نے حجرہ پر تھوکا اور وہ سونے کا بن گیا۔ (ایضًا ۱۳۵)۔
۹۰۔ جلال الدین بخاری رحمہ اللہ نے اپنے چار سالہ بچے کو نماز میں خلل اندازی کی وجہ سے بذریعہ کرامت مار ڈالا۔ (ایضًا ۱۴۵)۔
۹۱۔ علاؤ الدین صابر رحمہ اللہ نے اپنی بیوی دختر فرید الدین گنج شکر کو ذریعہ کرامت جلا دیا۔ (ایضًا ص۷۸)۔
۹۲۔ شاہ بدیع الدین مدار سے مٹھی خاک لے کر دریا میں ڈالی گئی ڈوبی ہوئی کشتی برآمد ہو گئی۔ (ایضًا ص۱۸۹)۔
۹۳۔ عبدالعزیز رحمہ اللہ دباغ نے احمد سلجماسی سے کہا رات کو تم نے ایک بیوی کے جاگتے دوسری سے ہمبستری کی ۔عرض کیا حضور کو کس طرح علم ہوا؟ فرمایا جہاں وہ سو رہی تھی کوئی پلنگ اور بھی تھا؟ عرض کیا ہاں ایک پلنگ خالی تھا فرمایا اس پر میں تھا۔ (ملفوظات احمد رضاخاں ص۱۶۹)۔
۹۴۔ ایک خضر وقت نے ایک ہی دن اور ایک ہی وقت میں پورے قافلے کو آٹھ دن کے لئے ایک شہر کی سیر کرائی۔
۹۵۔ پھر بہادر گڑھ کی ایک مسجد میں گدھی سے مصروف بھی ہوئے پھر اپنا لنگوٹ دھلوانے کے لئے میر اعظم علی شاہ کو دیا شہر میں آدھی رات تھی اور باہر دوپہر لگی ہوئی تھی۔ (تذکرہ غوثیہ بحوالہ الانسان فی القرآن مصنفہ نور الحسن کیلیا نوالہ ص۲۵۳)۔
۹۶۔ عبدالقدوس گنگوہی رحمہ اللہ نے ایک جوگی سے مقابلہ کیا جوگی پانی بن گیا مگر وہ پانی بدبودار تھا پھر یہ پانی بن گئے اور یہ پانی خوشبودار تھا فرمایا یہ کفر واسلام کا فرق ہے۔ وہ مع چیلوں کے مسلمان ہو کیا آپ نے اسے صاحبِ ولایت مقرر کر کے کہیں بھیج