کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 129
برائے مہربانی یہ ان کی وراثت سے فی الفور دستبردار ہو جائیں۔ اب لگ پتا جائے گا کہ عثمانی کتنے پانی میں ہیں۔ راز فاش ہو جائے گا ان کی توحید کا اور پول کھل جائے گا شرک سے ان کی نفرت کا۔
آپس میں نکاح بھی جائز نہیں:
نہ صرف یہ بلکہ میاں بیوی میں سے اگر ایک عثمانی ہے اور دوسرا نہیں ہے تو ان کے درمیان بھی فوراً جدائی واقع ہونی چاہئیے کیونکہ مسلمان اور مشرک کا باہم نکاح قرآن کی رُو سے جائز نہیں ۔ (بقرہ:۲۲۱)۔
تعلقات ختم:۔ نیز اب عثمانیوں کو غیروں سے دلی دوستی ختم کر دینی چاہئیے۔ علیک سلیک بند کر دینی چاہئیے۔ اور ان کے جنازوں میں شامل ہونا بھی چھوڑ دینا چاہئیے۔ ارشادِ ربانی ہے کہ:
وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ ـ (المائدة: 15)
’’اور جو ان سے دوستی کر لے گا وہ انہی میں سے ہو گا۔‘‘
نرا ناک بھوں چڑھانا، شرک شرک کرنا اور اہل حدیث سمیت سب کو کافر مشرک سمجھ کر ڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد بنا لینا کوئی کسب نہیں ہے۔
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ ـ (آل عمران: 8)
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت نصیب فرمائے (آمین)۔
وَآخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ـ