کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 128
نظام بگڑ جاتا لیکن اللہ تعالیٰ جہانوں پر فضل کرنے والا ہے۔‘‘ شیطانی وسوسے:۔ اہلحدیثوں سے ان کی نہ نبھ سکنے کی وجہ یہ بھی ہے کہ ہم ان کے بنائے ہوئے مشرکوں کو مشرک نہیں کہتے اور ان کی ہمنوائی میں بات بات پر فتویٰ لگانے کے خبط میں مبتلا نہیں ہیں حالانکہ بالعموم جو باتیں جو ان کے نزدیک غلط ہیں اہلحدیثوں کے نزدیک بھی غلط ہیں۔ فرق فتویٰ لگانے میں ہے۔ کچھ باتیں واقعی شرک ہیں مگر ان کے مجرم وہ نہیں جن کی طرف وہ منسوب ہیں بلکہ وہ ہیں جنہوں نے ان کو لکھا اور جنہوں نے ان کو مانا۔ کچھ باتیں ایسی ہیں جو غلط تو ہیں مگر شرک نہیں ہیں۔ فتویٰ لگانے کے لئے ضرورت سے زیادہ ان کی اہمیت کو بڑھا دیا گیا ہے اور کچھ باتیں ایسی ہیں جو حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہیں۔ ان اعتراضات کو یا ان اعتقادات کو شیطانی وسوسے یا ہمزات الشیاطین سے تعبیر کرنا زیادہ موزوں ہو گا۔ اس مذہب کو ہم عثمانی مذہب تو کہہ سکتے ہیں یہ آسمانی مذہب ہرگز نہیں۔ انہوں نے توحید کا لیبل لگا کر اہلِ توحید اور ائمہ توحید کے خلاف نفرت پھیلائی ہے۔ حد یہ ہے کہ ان کے نزدیک اہلحدیث بھی مشرک ہیں اور ان کے پیچھے ان کی نماز ناجائز ہے۔ گزارش ہے کہ اہلحدیثوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لینا ہے تو پھر بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی ذرا اس سے آگے بھی چلتی ہے۔ مسلمان مشرک کا وارث نہیں ہوتا:۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک مسلمان کافر کا وارث نہیں ہو سکتا۔ (بخاری ص۶۱۴)۔ اب جن عثمانیوں کے والدین یا کوئی ایک ان کے مذہب پر نہیں تھا