کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 127
لاَ يَدْخُلُ الجَنَّةَ إِلَّا مُؤْمِنٌ، إِنَّ اللّٰهَ يُؤَيِّدُ الدِّينَ بِالرَّجُلِ الفَاجِرِ (بخاري ص604) ـ
’’جنت میں صرف ایمان والے داخل ہوں گے اللہ تعالیٰ دین کی مدد فاجر کے ذریعے بھی کر دیتا ہے۔‘‘
باوجود اس کے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے علم وحی کی بناء پر پیشگی اس چیز کی اطلاع دیدی تھی کہ یہ شخص جہنمی ہے تاہم آپ نے اس کی خدمات کو قبول فرمایا۔
خدانحواستہ بھارت اگر پاکستان کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنانا چاہے اور کوئی ملک مدد کو آئے تو کیاپہلے اس سے یہ پوچھیں گے کہ بتاؤ تم مسلمان بھی ہو یانہیں بلکہ یہ بھی بتاؤ کہ تمہارا احمدبن حنبل رحمہ اللہ کے بارے میں کیا خیال ہے۔ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے میں کیا نظریہ ہے تم شاہ ولی اللہ کو کیا سمجھتے ہو۔ سماع موتی کے بارے میں تمہارا کیا عقیدہ ہے۔ تمہارے ہاں اعمال پیش ہونے کی کیا صورت ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ یا اللہ نہ کرے ان عثمانیوں میں کوئی کسی مصیبت میں پھنس جائے اور کوئی ہمدرد انہیں چھڑانا یا بچانا چاہے تو کیا یہ اس سے دریافت کریں گے کہ اوّلاً یہ بتلاؤ کہ تم عثمانی مارکہ موحد خالص بھی ہو یا نہیں؟ میرے بھائی حصول مدد کے لئے اگر اسلام کی یا مسلک کی شرط لگا دی جائے تو افغانستان کب کاروس میں ضم ہو چکا ہوتا بلکہ گرم اور کھارے پانی کے کنارے جنم لینے والی عثمانیت بھی عالم برزخ کو سدھار چکی ہوتی۔
وَلَوْلَا دَفْعُ اللّٰهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَفَسَدَتِ الْأَرْضُ وَلَكِنَّ اللّٰهَ ذُو فَضْلٍ عَلَى الْعَالَمِينَ ـ (البقرة: 251)
’’اللہ تعالیٰ لوگوں کا دفاع اگر ایک دوسرے کے ذریعے نہ کرتا تو زمین کا