کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 124
پارہ پارہ کرنے والا ہو اور اس سے فرقہ واریت پیدا ہوتی ہو جیسے کسی مقلد جامد کا حنفی، شافعی، جعفری وغیرہ ہونا تویہ بیشک مضر ہے لیکن اگر کوئی نام قرآن وسنت کے ساتھ تعلق کو مزید مضبوط اور استوار کرنے والا ہو تو یہ نہ صرف جائز بلکہ اوروں سے ممتاز کرنے کے لئے ضروری ہے۔ اہلِ علم جانتے ہیں کہ نہ صرف سنت نبوی حدیث ہے بلکہ قرآن بھی حدیث ہے بلکہ بہترین حدیث ہے۔ (مسلم ج۱ ص۲۸۴) بلکہ احسن ا لحدیث ہے۔ (سورۂ زمر: ۲۳)۔
بنا بریں سنت الٰہی کے مطابق قرآن و حدیث سے خصوصی تعلق رکھنے کی وجہ سے اگر ہم اپنے آپ کو اہلحدیث کہلائیں تو کیااعتراض ہے؟ بلکہ غنیمت سمجھنا چاہئیے اور اللہ کا شکر بجا لانا چاہئیے کہ اس گئے گزرے دَور میں ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے بلاخوف لومۃ لائم کتاب و سنت کو اپنے سینوں سے لگایا ہوا ہے لفظ اہلحدیث ہماری ایجاد نہیں یہ نام سلف صالحین کے زمانہ سے چلا آ رہا ہے کس کس کو مشرک کہیے گا ۔
لفظ مسلمان:۔
ویسے مجھے خوشی ہے عثمانیوں کو لفظ مسلمان پسند ہے لیکن یہ بتلا دوں کہ حدیث کی رو سے مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان سلامت رہیں مگر نہ جانے یہ کیسے مسلمان ہیں جن کی زبان اور قلم سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہا شاید اس لئے کہ ان کے نزدیک مسلمان ہی کوئی نہیں ۔
عثمانی اہلحدیث مساجد میں:۔
تعجب ہے ایک طرف یہ لوگ اہلحدیثوں کو ایک فرقہ سمجھتے ہیں، مشرک سمجھتے ہیں پھر سلام پھرنے کے بعد ان کی مسجدوں میں نماز پڑھنے بھی آجاتے ہیں۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے ایسے لوگوں کی