کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 10
ظاہر ہوں۔ (اخبار الاخیار ص۴۵)۔
۴۸۔ آپ کی کرامت سے بارہ برس بعد ڈوبی ہوئی کشتی مع اسباب اور گھوڑے، اونٹ، چھکڑے (براتی) دولہااور دلہن بعافیت تمام اسی مقام سے کہ جہاں وہ کشتی ڈوبی تھی باہر نکل آئی۔ (زندہ اور نادرہ کرامات۔ (شائع کردہ بزم احناف مسجد غوثیہ کوچہ غوثیہ لاہور۔ ماخوذ سلطان الاذکار فی مناقب غوث الابرار۔ بحوالہ خلاصۃ القادریہ من تصنیف شیخ شہاب الدین سہروردی رحمہ اللہ )۔
۴۹۔ خواجہ معین الدین چشتی رحمہ اللہ نے امتحان کی غرض سے مرید کو یہ کلمہ پڑھایا چشتی رسول اللّٰه ۔ (فوائد السالکین ص۱۲۷)۔
۵۰۔ آپ ہر شب خانہ کعبہ کے طواف کو جاتے رات بھر وہیں رہتے فجر سے پہلے پہلے یہاں پہنچ جاتے۔ (ایضًا )
۵۱۔ رابعہ بصریہ رحمہ اللہ شب وروز میں ایک ہزار رکعت نماز نفل پڑھتی تھیں دورانِ حج میں ان کی دعا سے ایک گدھا زندہ ہو گیا ۔ (تذکرۃ الاولیاء ص۴۳)۔
۵۲۔ بصرہ کے جنگل سے کروٹ کے بل لڑھکتے ہوئے سات سال میں عرفات پہنچیں۔ (ایضًا ص۴۴)۔
۵۳۔ فرمایا: مخلوق سے طلب کرنا درکنار اپنے مالک حقیقی سے کبھی کچھ نہیں مانگا۔ (ایضًا ص۵۲)۔
۵۴۔ ابراہیم بن ادھم رحمہ اللہ نے فرمایا ایک مرتبہ میں کثیف کپڑوں اور بڑھے ہوئے بالوں کی حالت میں کشتی پر سوار ہو گیا اور اہلِ کشتی میرا مذاق اڑانے لگے حتیٰ کہ ایک مسخرہ بار بار میرے بال نوچتا اور گھونسے مارتا چنانچہ اس وقت مجھے اپنے نفس