کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 56
کروگے؟اللہ کے رسول صرف یہی بات دہراتے رہے کہ ((کیف تصنع بلا إلٰہ إلا اللّٰہ إذا جاء ت یوم القیامۃ؟)) قیامت کے روزجب لاإلٰہ إلااللہ آئے گا تو تم کیا کروگے؟اسامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسی بات کو دہراتے رہے یہاں تک کہ میری تمنا ہوئی کہ کاش میں آج ہی مسلمان ہوا ہوتا۔[1] ان کے علاوہ دیگر بکثرت احادیث ہیں ‘جن میں سے مذکورہ احادیث کے علاوہ چھ احادیث میں نے زیر نظر کتاب میں ’لا إلٰہ إلا اللہ‘کی شرطوں کے ضمن میں ذکر کیا ہے۔[2] ان احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ لاإلٰہ إلا اللہ کہنے والا جنت میں داخل ہوگا‘ لیکن اس کے ارکان و شروط کو پورا کرنا‘ اس کے تقاضوں کے مطابق عمل کرنا اور اس کے نواقض (منافی امور) سے دور رہنا ضروری ہے۔
[1] صحیح مسلم ۱/۹۷،نیز دیکھئے: الحکمۃ فی الدعوۃ إلی اللہ،از مولف ص ۷۳۔ [2] عثمان کی حدیث پہلی شرط کے تحت‘ ابوہریرہ کی حدیث دوسری شرط کے تحت‘ معاذ کی حدیث پانچویں شرط کے تحت‘ ابو ہریرہ کی حدیث چھٹی شرط کے تحت اور ابو مالک کی حدیث آٹھویں شرط کے تحت مذکور ہے،رضی اللہ عنہم جمیعاً۔