کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 48
کی بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادرہے۔
اسے اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا،دس نیکیاں لکھی جائیں گی،دس گناہ معاف ہوں گے،دس درجات بلند ہوں گے اور شام تک وہ شیطان کے شر سے محفوظ ہوگا اورجو شام کے وقت اس دعاء کوپڑھے گا اسے بھی صبح تک یہ تمام فضیلتیں حاصل ہوں گی۔[1]
(۱۸) عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
((ما مِنكُم مِن أحَدٍ يَتَوَضَّأُ فيُبْلِغُ،أوْ يُسْبِغُ،الوَضُوءَ ثُمَّ يقولُ:أشْهَدُ أنْ لا إلَهَ إلّا اللّٰہُ وأنَّ مُحَمَّدًا عبدُ اللّٰہِ ورَسولُهُ؛ إلّا فُتِحَتْ له أبْوابُ الجَنَّةِ الثَّمانِيَةُ يَدْخُلُ مِن أيِّها شاءَ))۔[2]
تم میں جو بھی شخص خوب اچھی طرح وضوء کرکے یہ دعا پڑھتا ہے:
[1] سنن ابو داود ۴/۳۱۹،و ابن ماجہ،و مسند احمد ۴/۶۰،اور شیخ البانی نے اسے صحیح الترغیب والترہیب (۱/۲۷۰)‘ صحیح ابو داود (۳/۹۵۷) اور صحیح ابن ماجہ (۲/۳۳۱) میں صحیح قرار دیا ہے۔
[2] صحیح مسلم ۱/۲۱۰۔