کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 31
دل عبادت کے لئے مچلتے ہیں۔[1]لہٰذا ضروری ہے کہ تمام عبادات ‘ جیسے دعاء‘ خشیت‘ محبت‘ توکل‘ رجوع و انابت‘ توبہ‘ قربانی‘ نذر و نیاز‘ سجدہ‘ طواف‘ رغبت‘ خوف‘ خشوع‘استعانت‘ فریاد ‘ پناہ غرض عباد ت کی تمام قسموں کو جو دراصل اللہ کے محبوب و پسندیدہ تمام ظاہری و باطنی اقوال و افعال کا ایک جامع نام ہے‘ اللہ تعالیٰ کے لئے خاص کردیا جائے۔[2] اب چونکہ تمام عبادات کو صرف اللہ وحدہ لا شریک کے لئے انجام دینا واجب ہے،لہٰذا جس نے کسی بھی عبادت کو جو صرف اللہ کے لئے لائق و زیبا ہے ‘ غیر اللہ کے لئے انجام دیا وہ مشرک ہے‘ گرچہ زبان سے ’’لا إلٰہ إلا اللہ‘‘ پڑھتا ہو؛ کیونکہ اس نے توحید و اخلاص کے تقاضوں پر عمل نہ کیا۔[3]
[1] دیکھئے: فتح المجید ص ۴۶۔ [2] دیکھئے: الاصول الثلاثہ از محمد بن عبد الوہاب و حاشیۃ الاصول الثلاثہ از ابن القاسم ص ۳۴۔ [3] دیکھئے: تیسیر العزیز الحمید،ص ۷۴۔