کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 25
آتَيْنَاهُمْ كِتَابًا فَهُمْ عَلَىٰ بَيِّنَتٍ مِّنْهُ ۚ بَلْ إِن يَعِدُ الظَّالِمُونَ بَعْضُهُم بَعْضًا إِلَّا غُرُورًا﴾[1]
آپ کہئے! کہ تم اپنے قرار داد شریکوں کا حال تو بتاؤ جن کی تم اللہ کے سوا پوجا کرتے ہو ‘ یعنی مجھ کو یہ بتاؤ کہ انہوں نے زمین میں سے کون سا (جزو) بنایا ہے‘ یا ان کا آسمانوں میں کچھ ساجھا ہے‘ یا ہم نے ان کو کوئی کتاب دی ہے کہ یہ اس کی دلیل پر قائم ہوں ‘ بلکہ یہ ظالم ایک دوسرے سے نرے دھوکے کی باتوں کا وعدہ کرتے آتے ہیں۔
نیز ارشاد ہے:
﴿قُلْ أَرَأَيْتُم مَّا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللّٰہِ أَرُونِي مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْكٌ فِي السَّمَاوَاتِ ۖ ائْتُونِي بِكِتَابٍ مِّن قَبْلِ هَـٰذَا أَوْ أَثَارَةٍ مِّنْ عِلْمٍ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ﴾[2]
آپ کہہ دیجئے! بھلا دیکھو تو جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو مجھے بھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین کا کون سا ٹکڑا بنایا ہے یا آسمانوں میں ان کا
[1] سورۃ فاطر:۴۰۔
[2] سورۃ الاحقاف: ۴۔