کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 173
(( من صلی علي صـلاۃ صلی اللّٰہ علیہ بھا عشر صلوات،﴿وکتب اللّٰہ لہ بھا عشر حسنات﴾ ([1]) وحط عنہ بھا عشر سیئات،ورفعہ بھا عشر درجات)) [2] جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ اس کے بدلہ اس پردس رحمتیں نازل فرماتا ہے،اس کے نامۂ اعمال میں دس نیکیاں لکھتا ہے‘ اس کے دس گناہ مٹاتا ہے اور دس درجات بلند فرماتا ہے۔ ۷- لازمی طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فیصلہ لینا اور آپ کے حکم و فیصلہ سے راضی و خوش ہونا‘ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّٰہِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّٰہِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا﴾[3]
[1] یہ اضافہ مسند احمد میں مروی طلحہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے،۴/۲۹۔ [2] مسنداحمد ۳/۲۶۱،وصحیح ابن حبان بحوالہ موارد،حدیث (۲۳۹۰) ومستدرک حاکم ۱/۵۵۱،علامہ ارنؤوط نے جلاء الافہام کی تحقیق میں اسے صحیح قرار دیا ہے،ص ۶۵۔ [3] سورۃ النساء: ۵۹۔