کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 17
آپ کی اطاعت و اتباع کے بغیر اپنی جنت کے تمام راستے بند کر دیئے،آپ کے سینے کو کھول دیا،آپ کا ذکر بلند کیا،آپ کے گناہوں کو بخش دیا،آپ کے حکم کی مخالفت کرنے والے پر ذلت و خواری مسلط کردی،چنانچہ جس قدر آپ کی اتباع ہوگی اسی قدر ہدایت‘ کامیابی اور نجات ملے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے دنیا و آخرت کی سعادت کو آپ کی اتباع پر موقوف قرار دیا ہے اور آپ کی مخالفت کو دنیا و آخرت کی بدبختی کا پیش خیمہ بنادیا ہے۔ اسی لئے آپ کے متبعین ہدایت و امن‘ فلاح و کامرانی،حمایت و نصرت،محبت و تائید اور دنیا و آخرت میں خوشحال و باسعادت زندگی سے سرفراز ہیں اور آپ کے مخالفین ذلت و رسوائی،بے امنی و گمراہی اور دنیا و آخرت میں بدبختی وحرماں نصیبی کی زندگی گزاررہے ہیں۔[1]
[1] زاد المعاد از ابن قیم ۱/۳۴تا ۳۶ قدرے تصرف کے ساتھ،نیز دیکھئے: الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ۱/۳۔