کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 166
یا سکون و اطمینان‘ آسانی ہو یا پریشانی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جو کسی چیز سے محبت کرتا ہے اسے ترجیح دیتا ہے اور اس کی موافقت کوہر چیز پر مقدم رکھتا ہے‘ اگر ایسا نہ کرے تو اپنی محبت کا محض جھوٹا دعویدار ہوگا۔[1]
اور اس میں کوئی شک نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی ایک علامت آپ کے لئے خیرخواہی ہے‘ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
(( الدین النصیحۃ،قلنا لمن؟ قال:للّٰہ،ولکتابہ،ولرسولہ،ولأئمۃ المسلمین وعامتھم)) [2]
دین خیر خواہی کا نام ہے:ہم نے عرض کیا:کس کے لئے؟ فرمایا:اللہ کے لئے‘ اس کی کتاب کے لئے‘ اس کے رسول کے لئے‘ مسلمانوں کے ائمہ اور عام لوگوں کے لئے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے خیرخواہی یہ ہے کہ آپ کی نبوت کی تصدیق کی جائے‘ آپ کے اوامر کی بجا آوری اورمنع کردہ امور سے اجتناب کیا جائے‘ آپ کی زندگی میں اور وفات کے بعد آپ کی نصرت و تائید اور حمایت کی
[1] دیکھئے: الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم،۲/۵۷۱تا ۵۸۲۔
[2] صحیح مسلم ۱/۷۴۔