کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 165
ایمان کی لذت اور چاشنی ملے گی‘ چنانچہ اسے اطاعت میں لذت ملے گی‘وہ اللہ عزوجل اور اس کے رسول کی رضا کی راہ میں مشقتیں برداشت کرے گا اور شریعت محمدیہ کے مطابق ہی زندگی گزارے گا‘ کیونکہ اس نے بخوشی آپ کو رسول تسلیم کیا ہے اور آپ سے محبت کی ہے‘ اور یقینا جو صدق دل سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرے گا وہ آپ کی اطاعت و فرمانبرداری بھی کرے گا،کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے: تعصي الإلٰہ وأنت تظھر حبہ ھذا لعمری في القیاس بدیع لوکان حبک صـادقاً لأطعتہ إن المحب لمن یحب مطیع[1] اللہ سے محبت کا دم بھرتے ہو اور اس کی نافرمانی بھی کرتے رہتے ہو ‘ یہ تو بڑی انوکھی اور تعجب خیز بات ہے۔ اگر واقعی تمہاری محبت سچی ہوتی تو تم اُس کی اطاعت کرتے‘ کیونکہ جو کسی سے محبت کرتا ہے اس کا مطیع و فرمانبردار ہوتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی علامتوں کا حقیقی مظہر آپ کی تابعداری‘ آپ کی سنتوں کی پیروی‘ آپ کے اوامر کی بجا آوری‘ آپ کے منع کردہ امور سے اجتناب اور آپ کے آداب و اخلاق کی عملی تعبیر وغیرہ ہیں،خواہ تنگی کی حالت ہو
[1] الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم،۲/۵۴۹،۲/۵۶۳۔