کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 162
اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑی محبت کرتا ہوں ‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’فأنت مع من أحببت‘‘ تب تو تم اپنے محبوب کے ساتھ ہوگے۔[1] انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:اسلام کے بعد ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بات سے کہ ’’تب تو تم اپنے محبوب کے ساتھ ہوگے‘‘سے زیادہ خوشی کسی اور چیز سے نہیں ہوئی! کیونکہ میں بھی اللہ‘ اس کے رسول ‘ابو بکر صدیق اور عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کرتا ہوں ‘ اس لئے مجھے بھی امید ہے کہ میں اُن کے ساتھ ہوں گا‘ گرچہ میں نے اُن جیسا عمل نہیں کیا ہے۔[2] اور جب عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ مجھے اپنی جان کے سوا دنیا کی ہر چیز سے زیادہ محبوب ہیں ‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’لا والذي نفسي بیدہ حتی أکون أحب إلیک من نفسک‘‘ نہیں ! اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے‘ (ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا) جب تک کہ میں تمہیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز نہ ہو جاؤں ! عمر رضی اللہ عنہ نے کہا:اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم اب آپ مجھے اپنی جان
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری ۱۰/۵۵۷ و ۱۳/۱۳۱،وصحیح مسلم۴/۲۰۳۲۔ [2] صحیح مسلم۴/۲۰۳۲۔