کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 153
جائے‘ اور یہ کہ اللہ نے آپ کو تمام جن و انس کے لئے مبعوث فرمایا ہے‘ آپ جو کچھ لائے ہیں اور جو کچھ آپ نے فرمایا ہے اُس کی تصدیق کی جائے،اور دل کی تصدیق کے ساتھ زبانی شہادت سے اس کی مطابقت بھی ہونی چاہئے کہ وہ اللہ کے رسول ہیں،اس طرح جب دل کی تصدیق‘ زبانی شہادت اور آپ کی لائی ہوئی شریعت پر عمل آوری‘ تینوں چیزیں اکٹھا ہوں گی تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان مکمل ہوگا۔[1]
۲- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ‘ اور آپ کی نافرمانی سے بچنے کا وجوب‘ کیونکہ جب آپ پر ایمان لانا اور آپ کی لائی ہوئی شریعت کی تصدیق کرنا واجب ہے تو آپ کی اطاعت بھی واجب ہے‘ کیونکہ وہ بھی آپ کی شریعت کا حصہ ہے‘ ارشاد باری ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللّٰہَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَأَنتُمْ تَسْمَعُونَ﴾[2]
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرواور اُن سے منہ
[1] دیکھئے: الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم،از علامہ قاضی عیاض،۲/۵۳۹۔
[2] سورۃ الانفال: ۲۰۔