کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 142
مِّنَ الْمَلَا ئِکَۃِ مُرْدِفِیْنَ﴾[1] اس وقت کو یاد کرو جب تم اپنے رب سے فریاد کررہے تھے‘ پھر اللہ نے تمہاری فریاد سن لی کہ میں تم کو ایک ہزار فرشتوں سے مدد دوں گا،جو لگاتار چلے آئیں گے۔ ۳- غزوۂ احد میں:غزوۂ احدمیں جبریل و مکائیل علیہما السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں اور بائیں جانب سے کافروں سے مقابلہ کیا۔[2] ۴- غزوۂ خندق میں:اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِذْ جَائَئتْکُمْ جُنُوْدٌ فَأَرْسَلْنَا عَلَیْھِمْ رِیْحاً وَّجُنُوْداً لَّمْ تَرَوْھَا﴾[3] جب تمہارے مقابلہ کو فوجیں آئیں تو ہم نے ان کے اوپر تیزو تند آندھی اور ایسے لشکر بھیجے جنھیں تم نے دیکھا ہی نہیں (یعنی فرشتے)۔
[1] سورۃ الانفال:۹۔ [2] صحیح بخاری مع فتح الباری،کتاب المغازی،باب اذا ہمت طائفتان۔۔،۷/۳۵۸ وصحیح مسلم کتاب الفضائل،باب قتال جبریل ومیکائیل علیہما السلام عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم یوم أحد،۴/۱۸۰۲۔ [3] سورۃ الانفال:۹