کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 136
ب- پتھروں میں آپ کی تاثیر:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إني لأعرف حجراً بمکۃ کان یسلم عليقبل أن أبعث،إني لأعرفہ الآن)) [1]
میں مکہ کے ایک پتھر کو جانتا ہوں جو بعثت سے پہلے مجھے سلام کیا کرتا تھا‘ میں اب بھی اسے جانتا ہوں۔
ج- زمین کی مٹی میں آپ کی تاثیر:
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنگ حنین میں تھے اور گھمسان کی جنگ ہونے لگی ‘ تو آپ اپنے خچرسے اترے اور ایک مٹھی مٹی لی‘ اور اسے کفار کے چہروں کی طرف پھینکتے ہوئے فرمایا:’’شاھت الوجوہ‘‘ چہرے بگڑ جائیں،چنانچہ وہ ایک مٹھی مٹی اُن میں سے ہر شخص کے آنکھوں میں بھر گئی‘آخر اللہ نے انہیں شکست دی اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کا مال غنیمت مسلمانوں میں تقسیم فرمایا۔[2]
[1] صحیح مسلم،کتاب الفضائل‘باب فضل نسب النبی صلی اللہ علیہ وسلم وتسلیم الحجر علیہ قبل النبوۃ،۴/۱۷۸۲۔
[2] صحیح مسلم،کتاب الجہاد والسیرباب غزوۃ حنین،۳/۱۴۰۲،اس قسم کی چیز بدر میں بھی پیش آئیں۔