کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 135
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنے سینہ سے لگایا- وہ کراہ رہا تھا- اور اسے سہلاتے رہے‘ یہاں تک کہ وہ خاموش ہوگیا)۔[1]
پانچویں قسم:پہاڑوں اور پتھروں وغیرہ میں آپ کی تاثیر:
الف- پہاڑوں میں آپ کی تاثیر:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوہ اُحد پر چڑھے‘ آپ کے ساتھ ابو بکر صدیق‘ عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم بھی تھے‘کوہ اُحد لرزنے لگا‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس پر اپنا پیر مارا اور فرمایا:
((اثبت أحد فإنما علیک نبي وصدیق وشہیدان)) [2]
اُحد ٹھہر جا! کیونکہ تیرے اوپر ایک نبی ‘ ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری،کتاب المناقب‘ باب علامات النبوۃ فی الاسلام ۶/۶۰۲،بین القوسین کے الفاظ مسند احمد کے ہیں ‘۲/۱۰۹۔
[2] صحیح بخاری مع فتح الباری،کتاب فضائل الصحابۃ‘ باب قولہ صلی اللہ علیہ وسلم : لو کنت متخذاً خلیلاً۔۔ ۷/۲۲،۴۰،۷/۵۳۔