کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 134
ب- پھلوں میں آپ کی تاثیر:
ایک دیہاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا:میں کیسے یقین کروں کہ واقعی آپ اللہ کے نبی ہیں ؟ آپ نے فرمایا:’’إن دعوت ھذا العذق من النخلۃ أ تشھد أني رسول اللّٰہ؟‘‘اگر میں کھجور کے اِس خوشہ کو یہاں بلا لوں ‘ تو کیا تم گواہی دوگے کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ پھر آپ نے اسے بلایا‘ چنانچہ کھجور کا وہ خوشہ درخت سے اترکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو گیا‘ پھر آپ نے اس سے کہا:’’ارجع‘‘واپس ہوجاؤ ‘تو وہ اپنی جگہ پر واپس چلا گیا‘ یہ منظر دیکھ کردیہاتی مسلمان ہوگیا۔[1]
ج- لکڑیوں میں آپ کی تاثیر:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں جمعہ کے روز کھجور کے ایک تنہ کے سہارے خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے‘ پھر جب آپ کے لئے منبر بنا دیا گیا اور آپ اُس پر چڑھ کر خطبہ دینے لگے‘ تو وہ کھجور کا وہ تنہ ایسے چیخنے لگا جیسے چھوٹا بچہ چیختا ہے‘ (اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فراق کے غم سے ایسے بلبلانے لگا جیسے گائے آواز نکالتی ہے‘
[1] جامع ترمذی،کتاب المناقب‘ باب حدثنا عباد،۵/۵۹۴،و مسند احمد ۱/۱۲۳ ومستدرک حاکم‘ اور انہوں نے اسے امام مسلم کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے‘ اور امام ذہبی نے ان کی موافقت فرمائی ہے۲/۶۲۰۔