کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 132
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ کرنے لگا‘ یہ دیکھ کر آپ کے صحابہ نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول !جب مویشی اور درخت آپ کا سجدہ کرتے ہیں تو ہم اس بات کے زیادہ مستحق ہیں کہ آپ کا سجدہ کریں ‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اعبدوا ربکم وأکرموا أخاکم،ولو کنت آمراً أحداً أن یسجد لأحدٍ لأمرت المرأۃ أن تسجد لزوجھا۔۔۔))[1]
اپنے رب کی عبادت کرو‘ اپنے بھائی کا احترام کرو،اگر میں کسی کو کسی کے سجدہ کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ اپنے شوہر کا سجدہ کرے۔
چوتھی قسم:درختوں ‘ پھلوں اور لکڑیوں میں آپ کی تاثیر:
الف- درختوں میں آپ کی تاثیر:
۱- ایک دیہاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا دراں حالیکہ آپ سفر میں تھے‘ آپ نے اسے اسلام کی دعوت پیش کی‘تو اُس دیہاتی نے کہا:جوآپ کہہ رہے ہیں اُس کی گواہی کون دے گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ھذہ السلمۃ‘‘[2]یہ
[1] مسند احمد ۶/۷۶‘ امام ہیثمی مجمع الزوائد(۹/۹) میں فرماتے ہیں : اس کی سند جید ہے‘ اس قسم کے دیگر معجزات کے لئے ملا حظہ فرمائیں : مسند احمد ۴/۱۷۰تا ۱۷۲ ومجمع الزوائد از امام ہیثمی ۹/۳تا ۱۲۔
[2] ’’سلمہ‘‘ ایک صحرائی درخت کا نام ہے،دیکھئے: المصباح المنیر‘ مادہ ’’سلم‘‘ ۱/۲۸۶،و مختار الصحاح،مادہ ’’سلم‘‘ص ۱۳۱۔