کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 130
تیسری قسم:جن و انس اور مویشیوں میں آپ کا تصرف: یہ بڑا وسیع موضوع ہے‘ چند مثالیں حسب ذیل ہیں: الف- انسانوں میں آپ کا تصرف: ۱- علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اپنی آنکھوں میں درد کے سبب سخت تکلیف سے دوچار تھے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھوں میں تھوکا اور دعا فرمائی‘ جس سے آپ اس طرح شفایاب ہو گئے جیسے آنکھوں میں کوئی دردہی نہ تھا۔[1] ۲- عبد اللہ بن عتیک رضی اللہ عنہ کی پنڈلی ٹوٹ گئی‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر ہاتھ پھیرا‘تکلیف اس طرح جاتی رہی جیسے پنڈلی کبھی ٹوٹی ہی نہ تھی۔[2] ۳- خیبر کے روز سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کی پنڈلی میں سخت چوٹ آئی‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں تین بار پھونکا‘ سلمہ رضی اللہ عنہ نے اس کے بعد کبھی تکلیف محسوس نہ کی۔[3]
[1] دیکھئے:صحیح بخاری ‘کتاب الجہاد‘ باب فضل من اسلم علی یدیہ رجل ۶/۱۴۴،و صحیح مسلم‘کتاب فضائل الصحابۃ‘ باب فضائل علی رضی اللہ عنہ،۴/۱۸۷۲۔ [2] دیکھئے:صحیح بخاری مع فتح الباری کتاب المغازی ‘ باب قتل ابی رافع ۷/۳۴۰۔ [3] دیکھئے: حوالہ سابق ِ کتاب المغازی ‘ باب غزوۃ خیبر۷/۴۷۵۔