کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 13
((وحَقَّ اللّٰہِ على العِبادِ أن يعبُدوه ولا يُشْرِكوا به شيئًا)) [1] اوربندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ اللہ کی عبادت کریں ‘ اس کے ساتھ کچھ بھی شریک نہ کریں۔ یہ اللہ کے مومن بندوں پر اللہ کی سب سے عظیم نعمت ہے،کیونکہ اللہ نے انہیں اس کی توفیق دی ہے اور اس کی رہنمائی کی ہے،چنانچہ ’’ لا إلہ إلا اللہ‘‘ اسلام کا کلمہ اور سلامتی کی منزل’جنت‘ کی کنجی ہے،اسی سے جان و مال کی حفاظت ہوتی ہے،اسی کے لئے میدان جہاد میں تلواریں بے نیام کی گئیں،ارشاد نبوی ہے: ((أُمِرْتُ أنْ أُقاتِلَ النّاسَ حتّى يشهَدوا أنْ لا إلهَ إلّا اللّٰہُ وأنِّي رسولُ اللّٰہِ ويُقيموا الصَّلاةَ ويُؤتوا الزَّكاةَ فإذا فعَلوا ذلكَ عصَموا منِّي دِماءَهم وأموالَهم إلّا بحقِّ الإسلامِ وحسابُهم على اللّٰہِ)) [2] مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے لڑتا رہوں یہاں تک کہ وہ اس
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری ۱۳/۳۴۷ و صحیح مسلم ۱/۵۸ حدیث(۳۰)۔ [2] صحیح بخاری مع فتح الباری ۱/۷۵ و صحیح مسلم ۱/۵۳ حدیث (۲۲) بروایت ابن عمر رضی اللہ عنہما۔