کتاب: کلمہ طیبہ مفہوم فضائل - صفحہ 128
کی گئیں اور پھر آپ صبح ہونے سے پہلے مکہ واپس آگئے‘ واقعہ سن کر قریش نے آپ کوجھٹلایااورآپ کی سچائی کوآزمانے کے لئے آپ سے نشانیاں طلب کیں ‘ ان میں سے بیت المقدس کی نشانیاں بھی تھیں کیونکہ وہ جانتے تھے کہ آپ نے بیت المقدس پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا،چنانچہ اللہ تعالیٰ نے بیت المقدس کو کھول کر آپ کی نگاہوں کے سامنے رکھ دیا ‘آپ نے انہیں بیت المقدس کی نشانیاں بتائیں اور اُن کے تمام سوالات کے جوابات دیدیئے۔[1]
ان کے علاوہ دیگر آسمانی معجزات ہیں ‘ جیسے آپ کی بعثت کے وقت ستاروں کے ذریعہ آسمان کی پہرہ داری وغیرہ۔
دوسری قسم:فضائی معجزات:
۱- اس سلسلہ کا ایک معجزہ یہ تھاکہ اللہ کے حکم سے بادل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع فرمان ہوجاتا تھا‘ چنانچہ آپ کی دعاء سے بادل آتا‘ بارش ہو تی اور پھر واپس چلا جاتا۔[2]
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری‘کتاب مناقب الانصار‘ باب حدیث الاسراء۷/۱۹۶،وصحیح مسلم کتاب الایمان‘ باب ذکر المسیح ابن مریم و المسیح الدجال ۱/۱۵۶۔
[2] صحیح بخاری مع فتح الباری ‘ کتاب الجمعہ‘ باب الاستسقاء فی الخطبۃ یوم الجمعہ۲/۴۱۳،وصحیح مسلم کتاب الاستسقا‘باب الدعاء فی الاستسقاء ۲/۶۱۴۔