کتاب: جنات و جادو کا علاج ( جو آپ خود کر سکتے ہیں ) - صفحہ 20
۲۰- ایک حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :
’’سال میں ایک رات ایسی بھی آتی ہے جس میں وباء [بیماری] اترتی ہے۔ اور وہ جس کھانے کے ننگے برتن یا کھلے منہ والے پانی کے مشکیزے [برتن] کے پاس سے گزرتی ہے ، اس میں داخل ہوجاتی ہے ‘‘ ۔[1]
۲۱- ایک اور حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
’’اگر کسی کے لیٔے[برتن کا ڈھکنا نہیں بلکہ صرف] یہی ممکن ہے کہ وہ برتن کے منہ پر کوئی لکڑی کا ٹکڑا [چَھڑی وغیرہ ] رکھ دے اور اس پراللہ کا ذکر کر دے (بِسْمِ اللّٰہ پڑھ دے) تو یہی کر لے ۔۔۔۔۔‘‘ ۔ [2]
قارئینِ کرام ! یہ اکّیس (۲۱) اذکار و دعائیں،احتیاطیں اور عَجوہ کھجور والا نسخہ قرآن و سنّت سے ثابت ہیں، جن پر عمل کرتے رہنے سے آدمی تعویذ گنڈوں، جِنّات و آسیب اور مِرگی وسایہ وغیرہ سے بِاِذْنِ اللّٰہ محفوظ رہتا ہے ۔
[1] مختصر مسلم ۱۲۸۲، مسند احمد بحوالہ صحیح الجامع ۴۱۵۹، الصحیحۃ : ۳۷
[2] مسلم و ابن ماجہ ومسند احمد بحوالہ صحیح الجامع :۴۱۶۰ ، الصحیحۃ :۳۷ ، الارواء :۳۹