کتاب: جنات و جادو کا علاج ( جو آپ خود کر سکتے ہیں ) - صفحہ 11
جِنّات کے رہنے کے مقامات :
جِنّ ریتلے صحراؤں ، کُھلے جنگلوں، پہاڑی وادیوں اور گھاٹیوں([1]) کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں ،گندی جگہوں اور بیت الخلاء یا پاخانہ گاہوں [ٹائیلٹس] میں پائے جاتے ہیں۔[2]
اسی طرح یہ دراڑوں،غاروں،بِلّوں([3])ہمارے گھروں([4])اونٹوں کے باڑوں([5]) قبرستانوں، متروک مکانوں یاکھنڈرات ([6]) اور بازاروںمیں عام ہوتے ہیں۔ [7]
جِنّات کے منتشر ہونے کے اوقات :
شام ،سورج غروب ہونے سے لیکرصرف ایک گھڑی رات گزرنے تک، جب تک کہ خوب تاریکی و اندھیرا رہتا ہے ، یہ جِنّات کے منتشر ہونے یا پھیلنے کے اوقات ہیں۔اِسی لیٔے اِس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بچوں کو گھروں میں روک کر رکھنے کا حکم فرمایا ہے ۔[8]
وقوعِ جِنّات وآسیب سے پہلے احتیاطی تدابیر :
جِنّات و آسیب کے وقوع سے پہلے چند احتیاطی تدابیر کا اختیار کرنا ضروری ہے ، مثلاً:
۱- توحید ِ خالص کا عقیدہ اپنایا جائے
۲- شرک و بدعات کی تمام الائشوں سے بچا جائے ۔
[1] صحیح مسلم مع النووی ۴؍۱۷۰
[2] ابو داؤد ،کتاب الطہارہ ،حدیث : ۶۰
[3] ابو داؤد ،نسائی ، ۱؍۳۳ ،مسند احمد ، شیخ البانی نے اسے ضعیف قرار دیا ہے، دیکھیئے : ضعیف ابی داؤد ،حدیث : ۸، ضعیف نسائی ،حدیث : ۱ ،ضعیف الجامع ، حدیث : ۶۳۲۴ ، مشکوٰۃ ۱؍۱۱۵ ۔ ۳۵۴
[4] صحیح مسلم ۲؍۱۷۵۷
[5] ترمذی و مسند احمد، شیخ البانی نے ارواء الغلیل ۱؍۱۶۴۔۱۹۴میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
[6] مجموع فتاوی ابن تیمیہ ۱۹؍۴۰۔۴۱
[7] مجمع الزوائد۴؍۸۰ میں ہیثمی نے کہا ہے کہ اسکے راوی صحیح کے راوی ہیں۔
[8] صحیح بخاری ۱۰؍۹۱،حدیث : ۵۶۲۳ ، صحیح مسلم ، ۳؍۱۵۹۵ ،حدیث : ۲۰۱۲۔۲۰۱۳