کتاب: جنات و جادو کا علاج ( جو آپ خود کر سکتے ہیں ) - صفحہ 10
تعویذ گنڈوں ، جِنّات وآسیب
اور مِرگی و سایہ کا علاج ودَم
انسان کی تخلیق مٹی سے ،اور جِنّوں کی تخلیق آگ سے ہوئی ہے ۔ [1]
البتہ ان دونوں کو ہی اللہ نے اپنی عبادت کے لیٔے پیدا فرمایا ہے ۔ [2]
جِنّ کا معنیٰ ’’پوشیدہ ‘‘ ہے، اور ہم انہیں نہیں دیکھ سکتے ،البتہ وہ ہمیں دیکھ سکتے ہیں ۔ [3]
اور تخلیق کے اعتبار سے جِنّ ،انسان سے بھی پہلے کے ہیں ۔ [4]
اِن قرآنی تصریحات کی طرح ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ فرشتے نور سے ،جِنّ نار [آگ] سے اور آدم علیہ السلام خاک سے پیدا کیٔے گئے ہیں۔ [5]
جِنّوں کی تین قسمیں ہیں :
(1ہوا میں اُڑنے والے ۔ (2سانپوں اور کتّوں کی شکل میں پھرنے والے۔
(3 ڈیرہ لگانے اور کوچ کرجانے والے ۔ [6]
جِنّ شکلیں بدل کر کبھی انسان ،حیوان ،سانپ ،بچّھو ،کبھی اونٹ ،گائے ،بکری ،گھوڑا ،خچر ،گدھا اور کبھی کوئی پرندہ بن سکتے ہیں ۔ [7]
اور اکثر اوقات وہ کالے کتّے اور کالی بلّی کی شکل اختیار کرتے ہیں ، کیونکہ کالا رنگ عموماًباطل وشیطانی قوّتوں کیلیٔے ہی زیادہ موزوں ہوتا ہے ۔ [8]
[1] الاعراف:۱۲
[2] الذاریات:۵۶
[3] الاعراف :۶۷
[4] الحجر:۲۷
[5] صحیح مسلم ،کتاب الزھد و الرقاق ،۴؍۲۲۹۴ حدیث :۲۹۹۶۔۸؍۱۲۳ بشرح النووی
[6] معجم طبرانی کبیر ،مستدرک حاکم،صحیح الجامع الصغیر ۳؍۸۵
[7] ایضاح الدّلالہ فی عموم الرسالہ،ابن تیمیہ
[8] مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ ۱۹؍ ۵۲