کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 96
رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو شخص اللہ کے ڈر سے رویا وہ کبھی آگ میں داخل نہ ہوگا ، الا یہ کہ دودھ تھن میں واپس چلاجائے (جو کہ ناممکن ہے) اور اللہ کی راہ میں پڑنے والا غبار اور جہنم کا دھواں کبھی اکٹھے نہیں ہوں گے۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 57 گھڑی بھر کے لئے اللہ کی راہ میں جہاد کرنا، لیلۃ القدر میں حجر اسود کے قریب قیام کرنے سے بہتر ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ (( مَوْقِفُ سَاعَۃٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ خَیْرٌ مِنْ قِیَامٍ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ عِنْدَ الْحَجْرِ الْاَسْوَدِ )) رَوَاہُ ابْنُ حَبَّانَ[2] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’اللہ کی راہ میں گھڑی بھر ٹھہرنا، حجر اسود کے سامنے لیلۃ القدر کے قیام سے بہتر ہے۔‘‘ اسے ابن حبان نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 58 جہاد کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے جنت کی ضمانت دی ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((تَضَمَّنَ اللّٰہُ لِمَنْ خَرَجَ فِیْ سَبِیْلِہٖ لاَ یُخْرِجُہُ اِلاَّ جِہَادًا فِیْ سَبِیْلِیْ وَ اِیْمَانًا بِیْ وَ تَصْدِیْقًا بِرُسُلِیْ فَہُوَ عَلَیَّ ضَامِنٌ اَنْ اَدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ اَوْ اَرْجِعَہٗ اِلٰی مَسْکَنِہِ الَّذِیْ خَرَجَ مِنْہُ نَائِلاً مَا نَالَ مِنْ اَجْرٍ اَوْ غَنِیْمَۃٍ وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ مَا مِنْ کَلْمٍ یُکْلَمُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِلاَّ جَائَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ کَہَیْئَتِہٖ حِیْنَ کُلِمَ لَوْنُہٗ لَوْنُ دَمٍ وَ رِیْحُہٗ مِسْکٌ وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَوْ لاَ اَنْ یَشُقَّ عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ مَا قَعَدْتُ خِلاَفَ سَرِیَّۃٍ تَغْزُوْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَبَدًا وَلٰکِنْ لاَ اَجِدُ سَعَۃً فَأَحْمِلَہُمْ وَ لاَ یَجِدُوْنَ سَعَۃً وَ یَشُقُّ عَلَیْہِمْ اَنْ یَتَخَلَّفُوْا عَنِّیْ وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَوَدِدْتُ اَنِّیْ اَغْزُوْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَأُقْتَلُ ثُمَّ اَغْزُوْ فَأُقْتَلُ ثُمَّ اَغْزُوْ فَأُقْتَلُ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3]
[1] صحیح سنن الترمذی ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 1333 [2] الاربعون فی الحث علی الجہاد ، لابن عساکر، رقم الحدیث 18 [3] کتاب الجہاد، باب الترغیب فی الجہا وفضلہ