کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 95
کے درمیان فاصلے کے برابر جہنم سے دور کردیتا ہے۔
عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ الْبَاہِلِیِّ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((مَنْ صَامَ یَوْمًا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ جَعَلَ اللّٰہُ بَیْنَہٗ وَ بَیْنَ النَّارِ خَنْدَقًا کَمَا بَیْنَ السَّمَائِ وَالْاَرْضِ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح)
حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن کا روزہ رکھا اللہ تعالیٰ اس کے اور آگ کے درمیان اتنا فاصلہ حائل کردیتا ہے جتنا زمین و آسمان کے درمیان ہے۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 55 جہاد کی نیت سے ایک صبح یا ایک شام سفر کرنا روئے زمین کی ساری دولت سے افضل ہے۔
عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((لَغَدْوَۃٌ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَوْ رَوْحَۃٌ خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیَا وَ مَا فِیْہَا )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کی راہ میں ایک صبح یا ایک شام چلنا (یا گزارنا) دنیا اور ا س میں جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 56 اللہ کی راہ میں غبار آلود ہونے والا جسم جہنم کی آگ سے محفوظ رہے گا۔
عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ جَبْرٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ (( مَا اغْبَرَّتْ قَدَمَا عَبْدٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَتَمَسَّہُ النَّارُ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3]
حضرت عبدالرحمن بن جبر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کی راہ میں غبار آلود ہونے والے پاؤں کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
عَنْ اَبِیُ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((لاَ یَلِجِ النَّارَ رَجُلٌ بَکٰی مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ حَتّٰی یَعُوْدُ اللَّبَنُ فِی الضَّرْعِ وَ لاَ یَجْتَمِعُ غُبَارٌ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ دُخَانُ جَہَنَّمَ ))
[1] صحیح سنن الترمذی ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 1325
[2] کتاب الجہاد ، باب فضل غدوۃ والروحۃ فی سبیل اللہ
[3] کتاب الجہاد ، باب من اغبرت قدماء فی سبیل اللہ