کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 75
ان کے مقابلہ میں تمہاری مدد کرے گا اور بہت سے مومنوں کے دل ٹھنڈے کرے گا اورا ن کے قلوب کی جلن کو مٹا دے گا اور جسے چاہے گا توبہ کی توفیق بھی دے گا اللہ سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے۔ (سورہ توبہ ، آیت نمبر10-14) مسئلہ 10 دوران جہاد منظم ، متحد ، عزم صمیم اور مکمل سرفروشی اور جانبازی کے جذبہ سے لڑنے والے لوگ اللہ کو بہت پسند ہیں۔ ﴿ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ،﴾(4:61) ’’بے شک اللہ ان لوگوں کو پسند فرماتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں جس طرح سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہو۔‘‘ (سورہ صف، آیت نمبر4) مسئلہ11 خلوص دل کے ساتھ اپنے مالوں اور جانوں سے جہاد میں حصہ لینا ایمان کی علامت ہے۔ ﴿ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا وَ جٰہَدُوْا بِاَمْوَالِہِمْ وَ اَنْفُسِہِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الصّٰدِقُوْنَ،﴾(15:49) ’’مومن تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر کوئی شک نہ کیا اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، یہی لوگ (اپنے دعویٰ ایمان میں) سچے ہیں۔‘‘ (سورۃ حجرات ، آیت نمبر10) مسئلہ 12 شرعی عذر کی بنا پر جہاد میں شریک نہ ہونے والے لوگ گنہگار نہیں۔ ﴿ لَیْسَ عَلَی الْاَعْمٰی حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الْمَرِیْضِ حَرَجٌ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہ‘ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبْہ‘ عَذَابًا اَلِیْمًا،﴾(17:48) ’’اگر اندھا، لنگڑا اور مریض جہاد کے لئے نہ آئے تو کوئی حرج نہیں جو کوئی اللہ اور رسول کی اطاعت کرے گا اللہ اسے ان جنتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور جو منہ پھیرے گا اسے وہ دردناک عذاب دے گا۔‘‘ (سورہ فتح، آیت نمبر17)