کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 6
خلاصہ درج ذیل ہے۔
1 اللہ تعالیٰ نے مجاہدین سے بلندی درجات ، مغفرت اور اپنی رحمت کا وعدہ فرمایا ہے۔ (سورۃ النساء ، آیت نمبر96 )
2 اللہ کی راہ میں مرنے اور مارنے والوں کے لئے اجر عظیم ہے۔(سورۃ النساء ، آیت نمبر 74)
3 قتال کرنے والوں کی اللہ تعالیٰ توبہ قبول فرمائے گا ، ان کی نصرت فرماکر کفار ومشرکین کو ذلیل اور رسوا کرے گا۔(سورۃ التوبہ ، آیت نمبر 14-15)
4 قتال کرنے والوں سے اللہ تعالیٰ نے نہروں بھری جنت میں بہترین اور عمدہ گھروں کا وعدہ فرمایا ہے۔(سورۃ الصف ، آیت نمبر 12)
جہاد فی سبیل اللہ کی فضیلت میں چند احادیث مبارکہ ملاحظہ ہوں:
1 جہاد کی نیت سے چند گھنٹے سفر کرنا روئے زمین کی ساری دولت سے افضل ہے ۔(مسلم)
2 گھڑی بھر کے لئے اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ، لیلۃ القدر میں حجر اسود کے قریب قیام کرنے سے بہتر ہے۔(ابن حبان)
3 اونٹنی کا دودھ دوہنے کے وقت کے برابر جہاد کرنے والے پر جنت واجب ہو جاتی ہے۔(ترمذی)
4 اللہ کی راہ میں ایک تیر چلانے کا ثواب ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔(ابن ماجہ)
5 قیامت کے روز مجاہدین کے درجات سب سے بلند ہوں گے۔(مسلم)
6 مجاہد جب تک جہاد میں رہتا ہے اسے مسلسل روزے رکھنے ، مسلسل قیام کرنے اور مسلسل رکوع و سجود کرنے کا ثواب ملتا ہے۔(نسائی)
7 مجاہد اور شہید ، فرشتوں سے افضل ہیں اور قیامت کے روز بلا حسب جنت میں جائیں گے۔(حاکم)
8 قیامت کے روز شہید تازہ خون کے ساتھ اللہ کے دربار میں حاضر ہوگا ، جس سے مشک کی خوشبو آرہی ہو گی۔(بخاری)
9 شہداء کی روحیں دوبارہ دنیا میں آکر شہید ہونے کی تمنا کرتی ہیں۔(مسلم)
10 جنت میں سب سے خوبصورت گھر شہداء کے ہوں گے۔(بخاری)
11 شہید قیامت کے روز اپنے اعزہ واقارب میں سے ستر(70)افراد کی سفارش کر سکے گا۔(ابن ماجہ)
قرآن وحدیث میں جہاد کی تعلیم و ترغیب کو سامنے رکھتے ہوئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ پر ایک نظر ڈالی جائے تو یہ بات سو فیصد درست نظر آتی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ الفاظ مبارک :