کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 48
مسلمانوں پر ظلم وستم ہورہاہے،خواہ وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں بستے ہوں ان کو ظلم وستم سے نجات دلانے کے لئے دوسرے تمام مسلمانوں کو جہاد کے لئے اٹھ کھڑے ہوناچاہئے۔ تینوں آیات میں جو اہم اور مشترک نکتہ ہے وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ظلم وتشدد،خون ریزی اور دہشت گردی کے خلاف جہاد کا حکم دیاہے خواہ ظالم طاقت کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو۔پس جہاد کے مقاصد میں سے ایک اہم مقاصد دنیا سے ظلم وتشدد،جارحیت،خون ریزی،غارت گری،دہشت گردی اور بدامنی کا مکمل طور پر استیصال اور خاتمہ کرنا ہے۔ 2۔ سورہ انفال میں جن لوگوں کے خلاف جہاد کا حکم دیاگیاہے ان کاایک جرم درج ذیل آیت میں بتایا گیاہے: ﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَہُمْ لِیَصُدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَسَیُنْفِقُوْنَہَا ثُمَّ تَکُوْنَ عَلَیْہِمْ حَسْرَۃً ثُمَّ یُغْلَبُوْنَ ، ﴾ ’’جن لوگوں نے حق ماننے سے انکار کیاہے اور اپنے مال خدا کے راستے سے روکنے کے لئے خرچ کررہے ہیں اور ابھی اور خرچ کرتے رہیں گے مگر آخر کار کوشش ان کے لئے پچھتاوے کا سبب بنیں گی پھر وہ مغلوب ہوں گے۔‘‘(سورہ الانفال،آیت نمبر36) یعنی جرم یہ ہے کہ وہ لوگوں کو اللہ کی راہ (دین اسلام)پر آنے سے روکتے ہیں،اسی طرح سورہ توبہ میں اللہ تعالیٰ نے جن مشرکوں کے خلاف مسلمانوں کو جنگ کرنے کا حکم دیاہے ان کا جرم یہ بتایاگیاہے: ﴿ اِشْتَرَوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ثَمَنًا قَلِیْلاً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِہٖ اِنَّہُمْ سَآئَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ﴾ ’’ان مشرکوں نے اللہ تعالیٰ کی آیات کوبہت کم قیمت پر فروخت کیاہے اور لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی راہ پر آنے سے روکاہے بہت ہی براکام ہے جو یہ کررہے ہیں۔‘‘(سورہ توبہ،آیت نمبر9) اللہ کی راہ پر آنے سے روکنے کے تین مفہوم ہیں اور تینوں صورتوں میں جہاد کا حکم ہے ۔ اولاً مسلمانوں کو دین اسلام پر چلنے سے زبردستی روکاجائے ان کے لئے مشکلات پیدا کی جائیں اور ان کی راہ میں رکاوٹیں کھڑے کی جائیں۔ ثانیاً جو لوگ مسلمان بننا چاہیں انہیں زبردستی مسلمان بننے سے روکا جائے۔ ثالثاً مسلمانوں کو زبردستی مرتد بنایاجائے ۔ یہ تمام صورتیں اللہ کی راہ سے روکنے کی ہیں ایسا کرنے والوں کے خلاف اللہ تعالیٰ نے جہاد کا حکم دیا ہے دوسرے الفاظ میں مذہبی جبر ختم کرنااسلامی عقائد اور نظریات کی نشوونمااور ارتقاء میں رکاوٹ بننے والی باطل قوتوں کا قلع قمع کرنانیز بحیثیت مسلمان اپنے