کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 47
اللہ یقینا ان کی مدد پر قادر ہے۔‘‘(سورہ حج،آیت نمبر39) قرآن مجید کی یہ سب سے پہلی آیت ہے جس میں مسلمانوں کو جہاد کی اجازت دی گئی ہے اجازت دینے کی وجہ اللہ تعالیٰ نے بڑی وضاحت سے بیان فرمادی کہ چونکہ مسلمانوں پر مسلسل تیرہ سال تک بے پناہ ظلم وستم ڈھائے گئے لہٰذااب انہیں اس بات کی اجازت دی جاتی ہے کہ وہ بھی ظلم کرنے والوں کے خلاف جنگ کریں۔
جہاد کی اجازت دینے کے بعد دوسری آیت جس میں مسلمانوں کو جہاد کا حکم دیاگیااور جس کے بعد جنگ بدر پیش آئی اس آیت کا مضمون بھی قابل غورہے۔
﴿ وَقَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَکُمْ وَلاَ تَعْتَدُوْا اِنَّ اللّٰہَ لاَ یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ ، وَاقْتُلُوْہُمْ حَیْثُ ثَقِفْتُمُوْہُمْ وَاَخْرِجُوْہُمْ مِّنْ حَیْثُ اَخْرَجُوْکُمْ ﴾
’’تم اللہ کی راہ میں ان لوگوں سے لڑوجو تم سے لڑتے ہیں مگر زیادتی نہ کروبے شک اللہ تعالیٰ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا،ان سے لڑوجہاں بھی تمہارا ان سے مقابلہ ہواور انہیں نکالوجہاں سے انہوں نے تم کو نکالاہے۔‘‘(سورہ بقرہ،آیت نمبر190تا191) اس آیت میں بھی اللہ تعالیٰ نے جہاد کے حکم کی وجہ واضح طور پر بیان فرمادی ہے چونکہ کفار نے تمہارے ساتھیوں کو قتل کیاہے تمہیں تمہارے گھر باراور جائدادوں سے نکال دیاہے لہٰذااب ان سے جنگ کرو،دونوں آیتوں کو سامنے رکھا جائے تو نتیجہ یہ نکلتاہے کہ جب مسلمانوں پر ظلم کیاجارہاہو،انہیں قتل کیاجارہاہوتو ایسے ظالموں،قاتلوں اور مفسدوں کے خلاف جنگ کرنی چاہئے اور اگر کفارمسلمانوں کو ان کی سرزمین سے نکال دیں یا ان سے اقتدار چھین لیں تو مسلمانوں کو بھی طاقت حاصل ہونے پر کفار کو وہاں سے نکال دینا چاہئے اور ان سے اقتدار واپس لینا چاہئے۔
ہجرت کے بعد مکہ میں رہائش پذیر مسلمانوں پر کفار کا ظلم وستم بددستور جاری رہاتو ان کی فریادوفغاں کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی:
﴿ وَمَا لَکُمْ لاَ تُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَائِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اَخْرِجْنَا مِنْ ہٰذِہِ الْقَرْیَۃِ الظَّالِمِ اَہْلُہَا وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ وَلِیًّا وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ نَصِیْرًا ﴾
’’آخر کیاوجہ ہے تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں،عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑوجو کمزور پاکر دبالئے گئے ہیں اور فریاد کررہے ہیں کہ اے ہمارے رب!ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور اپنی طرف سے ہمارا کوئی حامی ومددگارپیدا فرما۔‘‘(سورہ نساء،آیت نمبر75) یعنی جن