کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 38
کے اسلامی نقطہ نظر کو واضح کرنے کی اپنی سی کوشش کی ہے (جو ضمیمہ کی شکل میں شامل اشاعت ہے) ہمیں اس کاوش میں کہاں تک کامیابی ہوئی ہے یہ جاننے کے لئے ہمیں اپنے قارئین کرام کی آراء کاشدت سے انتظار رہے گا۔
دشمنان اسلام کے شبانہ روز پروپیگنڈے سے مرعوب ہو کر بعض مسلم حکمرانوں کا اپنے اپنے ملک کے اندر مجاہدین کے ساتھ غیر اسلامی اور غیر انسانی رویہ بہت ہی افسوسناک اور شرمناک فعل ہے۔ ایسے حالات میں جو افراد اور جماعتیں اپنی قوت ایمانی کے بل پر مختلف ممالک میں جہاد کا علم بلند کئے ہوئے ہیں ہم ان کی عزیمت اور عظمت کو ، ان کی جرأت اور بسالت کو سلام پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اے کائنات کے تنہا مالک ! اپنے فیصلے کو نافذ کرنے کی قدرت رکھنے والے جبار و قہار ! اے مجرموں سے انتقام لینے والے ! اے عاد و ثمود کو ہلاک کرنے والے ! اے آل لوط اور آل فرعون کو نیست و نابود کرنے والے ! اے اصحاب الاخدود اور اصحاب الفیل کا نام و نشان مٹانے والے ! آج دنیا کی ساری طاغوتی قوتیں مل کر تیرے دین کو ملیا میٹ کرنا چاہتی ہیں۔ مسلمانوں پر جابجا ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، معصوم بچوں کو ذبح کیا جارہا ہے، عفت مآب خواتین کی عصمتوں سے کھیلا جارہا ہے ، خوبصورت بستیاں ویران کی جارہی ہیں ، سرسبز وشاداب وادیاں نذر آتش کی جارہی ہیں ، رستے بستے گھر اجاڑے جارہے ہیں ، اہل وطن بے وطن کئے جارہے ہیں اور تیرے مٹھی بھر نام لیوا تیرے نام کے سہارے ہر جگہ باطل سے برسرپیکار ہیں۔ اے بدر و حنین میں اپنے بندوں کی نصرت فرمانے والے ! اپنے ان ناتواں اور بے سروساماں بندوں کی نصرت اور تائید فرما، ان میں اتحاد و اتفاق پیدا فرما، ان کے معاملات کی اصلاح فرما، ان کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کو ساری دنیا میں عزت اور عظمت عطافرما، اے کتاب نازل فرمانے والے ، اے جلد حساب لینے والے ، لشکروں کو تنہا شکست دینے والے، دین کے ان دشمنوں کے قدم ڈگمگا دے ۔ ان کے دلوں میں اختلاف پیدا فرما ،ان کو ساری دنیامیں ذلیل اور رسوا فرما، ان پر لعنت کر اور انہیں بدترین شکست دے اور ان پر ایسا عذاب نازل فرما جسے تو کبھی واپس نہیں پھیرتا۔ آمین !
کتاب کی نظر ثانی محترم حافظ عبدالسلام بھٹوی صاحب نے فرمائی جس کے لئے میں محترم حافظ صاحب کا تہ دل سے شکر گزار ہوں ۔ اللہ تعالیٰ انہیں دنیا اور آخرت میں بہتری کے انعامات سے نوازے۔ آمین!
﴿ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی آلِہٖ وَ اَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْنَ ﴾
محمد اقبال کیلانی عفی اللہ عنہ
6محرم الحرام 1417ھ
مطابق 23مئی 1996