کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 31
1 بعض احمق سوال کرتے ہیں کہ اس گورنمنٹ کے خلاف جہاد کرنا درست ہے یا نہیں؟ سو یاد رہے کہ ان کا سوال نہایت حماقت کا ہے کیونکہ جس کے احسانات کا شکر ادا کرنا عین فرض اور واجب ہے اس سے جہاد کیسا؟ میں سچ کہتا ہوں کہ محسن کی بدخواہی ایک بدکار اور حرامی آدمی کا کام ہے۔(الفضل ، ج 27، مورخہ 13ستمبر1939ء)
2 میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقدین کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھ کو مسیح اور مہدی جان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار ہے۔ (اشتہار مرزا صاحب مندرجہ تبلیغ رسالت جلد ہفتم)
3 میرے پانچ اصول ہیں جن میں سے دو حرمت جہاد اور اطاعت برطانیہ بھی ہیں۔ (تلخیص از تبلیغ رسالت ص 107)
4 میں سولہ برس سے برابراپنی تالیفات میں اس بات پر زور دے رہا ہوں کہ مسلمانان ہند پر اطاعت گورنمنٹ برطانیہ فرض ہے اور جہاد حرام ہے۔ (تبلیغ رسالت ، جلد سوم، ص 300)
یہ تھے وہ مقاصد جنہیں قادیانی تحریک نے بدجہ اتم پورا کیا ۔ قادیانیت آج تک اپنی اسی بے لوث وفاداری کا انگریزوں سے خوب خوب صلہ وصول کررہی ہے۔
ہم نے یہاں بعض اہم جہاد دشمن تحریکوں کا ذکر کیا ہے ، لیکن امر واقعہ یہ ہے کہ اسلام دشمن طاقتیں ہر زمانے میں مسلمانوں سے جذبہ جہاد ختم کرنے کے لئے نئی سے نئی سازشیں اور نئی نئی منصوبہ بندیاں کرتی چلی آرہی ہیں۔
یہاں اس بات کا تذکرہ شاید بے محل نہ ہوگاکہ دشمنان اسلام کو مسلمانوں کے نماز ، روزے ، صدقہ خیرات یا حج عمرے سے کبھی پریشانی نہیں ہوئی ، ان کے لئے پریشانی کا باعث صرف جہاد ہی ہے جو ان کی فرعونیت ، باطل پرستی اور خواہشات نفس کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جہاد افغانستان ، جس میں شامل ہونے والے عرب و عجم کے ہزاروں مجاہدین نے تاریخ اسلام کا ایک ایسا سنہری باب رقم کیا ہے۔جس نے دشمنان اسلام کی نیندیں حرام کردی ہیں ، کے بعد بین الاقوامی سطح پر جہاد کے خلاف زبردست گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ افغانستان کے اندر خود ساختہ خانہ جنگ کے بعد یہ کہا جارہاہے کہ جہاد افغانستان اپنے ثمرات کے اعتبار سے بالکل بے ثمر اور غیر مفید جنگ تھی ، سوائے لاکھوں انسانوں کی ہلاکت اور ملک کی بربادی کے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ وہی مجاہدین جو پہلے حریت پسند تھے اب انہیں دہشت گرد اور ڈاکو باور کرایا جارہاہے۔ مسلمانوں کی تعلیم و تربیت کے صدیوں پرانے سرچشمے مدارس اور جامعات کو دہشت گردی کے مراکز کہا جانے لگا ہے اور مسلم ممالک میں اپنے ایجنٹوں