کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 179
سَبِیْلِ اللّٰہِ شَہَادَۃٌ وَالْمُطْعُوْنُ شَہَادَۃٌ وَالْمَرْاَۃُ تَمُوْتُ بِجُمْعٍ شَہَادَۃٌ یَعْنِی الْحَامِلُ وَالْغَرِقُ وَالْحَرِقُ وَالْمَجْنُوْبُ یَعْنِی ذَالْجَنْبِ شَہَادَۃٌ ))۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [1] (صحیح)
حضرت عبداللہ بن عبداللہ بن جابر بن عتیک رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ بیمار ہوئے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کی عیادت کے لئے تشریف لائے۔ان کے گھر والوں میں سے کسی نے کہا’’ہم امید کرتے تھے کہ یہ اللہ کی راہ میں لڑ کر فوت ہوگا اور شہادت کا درجہ پائے گا۔‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’اس طرح تو میری امت کے شہداء کی تعداد بہت کم ہوجائے گی جہاد فی سبیل اللہ میں قتل ہونا بھی شہادت ہے طاعون سے مرنا بھی شہادت ہے ،عورت کا زچگی کی حالت میں مرنا بھی شہادت ہے ،پانی میں ڈوب کر مرنا بھی شہادت ہے ،آگ میں جل کر مرنا بھی شہادت ہے اور پسلی کے مرض (یعنی ذات الجنب)سے مرنا بھی شہادت ہے۔اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔
مسئلہ 240 اپنے مال اپنے اہل وعیال،اپنے دین اور اپنی جان کی حفاظت میں قتل ہونے والا بھی شہید ہے۔
عَنْ سَعِیْدِ بْنِ زَیْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( مَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَالِہٖ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ اَہْلِہِ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ دِیْنِہٖ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ دَمِہِ فَہُوَ شَہِیْدٌ )) رَوَاہُ النِّسَائِیُّ [2] (صحیح)
حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جو شخص اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کیا گیا وہ بھی شہید ہے ،جو شخص اپنے اہل وعیال کا تحفظ کرتے ہوئے قتل کیاگیا وہ بھی شہید ہے،جو شخص اپنے دین پر قائم رہنے کی وجہ سے قتل کیاگیاوہ بھی شہید ہے،اور جو شخص اپنا خون بچاتے ہوئے قتل کیاگیا وہ بھی شہید ہے۔‘‘اسے نسائی نے روایت کیاہے۔
[1] صحیح سنن ابن ماجہ،للالبانی ، الجزء الثانی ،رقم الحدیث 2261
[2] کتاب تحریم الدم ، باب من قتل دون دینہ