کتاب: جہاد کے مسائل - صفحہ 104
ضمانت میں ہیں ۔ پہلا وہ آدمی جو اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لئے نکلا ، اللہ تعالیٰ کا ذمہ ہے کہ اگر وہ فوت ہوجائے تو اللہ اسے جنت میں داخل فرمائے یا (اگر زندہ رہے تو) اسے ثواب اور مال غنیمت کیساتھ گھر واپس پہنچادے ۔دوسرا وہ آدمی جو مسجد (میں نماز پڑھنے) کے لئے نکلا، اللہ تعالیٰ کا ذمہ ہے کہ اگر وہ فوت ہوجائے تو اسے جنت میں داخل فرمائے یا (اگر زندہ رہے تو) اسے اجروثواب کے ساتھ گھر واپس پہنچادے۔ تیسرا وہ شخص جو سلام کہہ کر اپنے گھر میں داخل ہو وہ بھی اللہ کی ضمانت میں ہے۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 71 میدان جنگ میں کافر کو مارنے والا مجاہد کبھی جہنم میں نہیں جائے گا۔
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((لاَ یَجْتَمِعُ کَافِرٌ وَ قَاتِلُہٗ فِی النَّارِ اَبَدًا)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کافر اور اس کا قاتل (مسلمان) جہنم میں کبھی اکٹھے نہیں ہوں گے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 72 جہاد سے کامیاب واپس لوٹنے والا مجاہد اللہ کا مہمان ہوتا ہے جس کی دعا اللہ تعالیٰ قبول فرماتا ہے۔
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((الْغَازِیُّ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالْحَاجُّ وَالْمُعْتَمِرُ وَفْدُ اللّٰہِ دَعَاہُمْ فَأَجَابُوْہُ وَ سَأَلُوْہُ فَأَعْطَاہُمْ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (حسن)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنے والا ، حاجی اور عمرہ کرنے والا ، تینوں اللہ کے مہمان ہیں ، اللہ نے بلایا تو وہ آگئے ، لہٰذا جب وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے تو اللہ انہیں عطا فرمائے گا ۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 73 مجاہدین کی خواتین کی حرمت مسلمانوں کی ماؤں کے برابر ہے۔
عَنْ بُرَیْدَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((حُرْمَۃُ نِسَائِ الْمُجَاہِدِیْنَ عَلَی الْقَاعِدِیْنَ کَحُرْمَۃِ اُمَّہَاتِہِمْ وَ مَا مِنْ رَجُلٍ مِنَ الْقَاعِدِیْنَ یَخْلُفُ رَجُلاً مِنَ الْمُجَاہِدِیْنَ فِیْ أَہْلِہٖ فَیَخُوْنُہٗ فِیْہِمْ اِلاَّ وُقِفَ لَہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیَاْخُذُ مِنْ عَمَلِہٖ مَا شَائَ فَمَا ظَنُّکُمْ ))
[1] کتاب الامارۃ ، باب من قتل کافرا ثم اسدد
[2] صحیح سنن ابن ماجۃ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2339