کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 99
موذی جانوروں سے بچنے کی مزعومہ دعا سوال: علامہ عبداللہ بن عبدالرحمن الجبرین حفظہ اللہ سے درج ذیل سوال کیا گیا: السلام علیکم ورحمۃ ا للّٰه وبرکاتہ! ہم لوگوں سے بچھو کے منتر کے بارے میں سنتے آرہے ہیں ۔ خصوصاً بعض عوام الناس میں ایک منتر پڑھ کر تھوڑے سے پانی میں پھونک کر پی لیتے ہیں ۔اور کہتے ہیں کہ جتنی بھی ڈسنے والی زہریلی چیزیں ہیں خاص طور پر سانپ اور بچھو اس منتر کے پڑھ کر پینے والے کو نہیں ڈس سکتی؛مگر شرط یہ ہے کہ: اس منتر کے پڑھنے کے بعد سانپ اور بچھو کو مارنانہیں چاہیے[1] اور نہ جس جگہ سانپ اور بچھو رہتے ہیں اس کے بارے میں کسی کوخبر دینی ہے[2] اور وہ مزعومہ دعا یہ ہے: ’’اللھم انھا عزیمۃ العقرب مرت علی الیھود والنصاری ومرت علی سلیمان بن داؤد وقالت: وما یبکیک یا نبی اللّٰہ؟ قال: دابۃ من دواب النارصفراء کالزھر، سوداء کالدھر ام صدید کالدینار ام ذنیب کالمنشار نزل جبریل علی دمھا واسرافیل علی سمھا فاسکنی بقدر ا للّٰه وعزتہ۔‘‘ ’’اے اللہ یہ بچھو کا منتر ہے جو یہود و نصاری اور سلیمان بن داؤدکے پاس آکر پوچھنے لگا کہ اے اللہ کے نبی !آپ کو کس چیز نے رلایا؟ آپ نے جواب دیا:مجھے ایک آگ کے جانور نے رلایا جو پھول کی طرح پیلا ،زمانے کی طرح کالا،پگھلے ہوئے دینار کی طرح اورتیز آری کی طرح تھا۔اس جانور کے خون میں جبرئیل نازل ہوئے اور اس کے
[1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اقتلوا الحیۃ والعقرب، وان کنتم فی الصلاۃ‘‘’’سانپ اور بچھو کومار دو چاہے تم نماز میں ہی کیوں نہ ہو‘‘رواہ الطبرانی ۔شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح کہا ہے دیکھیے[ صحیح الجامع حدیث نمبر 1151 اور صحیح ابو داؤد حدیث نمبر 854] [2] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اقتلوا الحیات کلھن ، فمن خاف ثأرھن فلیس منا‘‘ ’’ہر قسم کے سانپوں کو مار دو ،جو ان کے اثر سے ڈرا وہ ہم میں سے نہیں ‘‘[رواہ ابو داؤد ،نسائی اور البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح کہا ہے۔دیکھیں صحیح الجامع حدیث نمبر1149] نوٹ:گھر میں رہنے والے سانپوں کو تین دفعہ مہلت دی جائے گی۔صحیح مسلم کے نزدیک تین دن کی مہلت دی جائے گی سوائے دو قسموں کے:1۔ چھوٹے 2۔ زہریلے۔ ان دونوں کوبغیر مہلت دئے مار ڈالنا چاہیے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’چھوٹے اور زہریلے سانپوں کو مار ڈالوکیونکہ اس سے حمل ساقط اور بصارت ختم ہو جاتی ہے۔‘‘زہریلے سانپوں سے مرادوہ سانپ ہیں جن کی پیٹھ پر دو کالی دھاروں کے نشان ہوں ۔اور کہا گیاہے کہ سفید نشان ہوں ۔اور چھوٹے سانپوں سے مراد ایسے سانپ ہیں جو چھوٹی دم کی وجہ سے دُم کٹے لگتے ہیں ۔بصارت کو ختم کرنا‘‘یعنی ان سانپوں کے ڈر سے یا ان کو دیکھنے سے بصارت ختم ہو جاتی ہے۔ حمل ساقط ہو جانا:یعنی حاملہ عورتیں جب انہیں دیکھتی ہیں تو ان کا حمل گر جاتاہے۔امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:’’جو سانپ مسجد میں ملیں انہیں مار ڈالنا چاہیے۔‘‘ دیکھیں :[فیض القدیر شرح الجامع الصغیئر للمناوی ج/3ص1233]