کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 93
پمفلٹ’’تارک ِ نماز کی سزا‘‘ پر ایک تنبیہ[1] ازڈاکٹر صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان حفظہ اللہ الحمد للّٰه رب العالمین ، والصلاۃ والسلام وعلی رسول ا للّٰه نبینا محمد و آلہ وصحبہ ومن تبع ہداہ الی یوم الدین۔ اما بعد: میں نے بعض اخباروں میں 1420ھجری میں مدینہ منورہ کے غرقد نامی قبرستان میں پیش آنے والے واقع کی خبر پڑھی جس کا عنوان ’’تارک نمازکی سزا‘‘ تھا۔ اور اس عنوان کے تحت جنازے پر ایک بہت بڑے لپٹے ہوئے سانپ کی تصویر پیش کرتے ہوئے اخبار والوں نے لکھا تھاکہ ہم نے ایک طالب علم سے اس خبر کے درست ہونے کے بارے میں سوال کیا تو اس نے جواباً اس خبر کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ایک شجاع اور اقرع نامی سانپ تارک ِ نماز کو اس کی قبرمیں قیامت تک ڈستا رہے گا پھر آخرت میں اسکا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ٹھکانہ جہنم ہوگا۔ ‘‘ اس تصویر کے پھیلانے والے اپنے تئیں چاہتے ہیں کہ وہ لوگوں کو نماز میں سستی سے ڈرائیں ۔لیکن اس طریقے سے دعوت الی اللہ کرنے والوں سے میری یہ گزارش ہے کہ: 1)تارکِ نماز کی سزا کے بارے میں قرآن و سنت میں جو وارد ہوا ہے وہی ہمارے لئے کافی ہے ۔کیونکہ وہ اس قسم کی جھوٹی خبروں اور تصاویر سے پاک ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿فَخَلَفَ مِن بَعْدِہِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاۃَ وَاتَّبَعُوا الشَّہَوَاتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیّاً٭ إِلَّا مَن تَابَ﴾ [مریم :59۔60] ’’پھر اسکے بعد ایسے ناخلف پیدا ہوئے کہ انہوں نے نماز ضائع کر دی اور نفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑگئے سو ان کا نقصان ان کے آگے آئے گا بجز ان کے جو توبہ کر لیں۔‘‘ اور فرمایا:﴿فَوَیْلٌ لِّلْمُصَلِّیْنَ ٭الَّذِیْنَ ہُمْ عَن صَلَاتِہِمْ سَاہُون﴾ [الماعون:4-5] ’’ان نمازیوں کے لیے افسوس (اور ویل نامی جہنم کی جگہ) ہے جو اپنی نماز سے غافل ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے جہنمیوں کے بارے میں خبردی ہے کہ جب ان سے پوچھا جائے گا کہ :
[1] الدعوہ ،مجلہ نمبر 1708۔29جمادی اول 1420ھ۔نیز دیکھیے :[البیان لاخطاء بعض الکتب ج/2ص75,76]