کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 78
’’جس نے کوئی ایسا کام کیا جس کا حکم ہم نے نہیں دیا؛ تووہ مردود ہے۔‘‘ لہذا جس مسلمان کو بھی اس قسم کے پمفلٹ ملیں اسے چاہیے کہ اسے پھاڑ کر جلا دے اور اسے تلف کردے؛ دوسرے مسلمانوں کو بھی اس کے بارے میں آگاہ کر ے ۔ہم نے بھی اور دوسرے اہل ایمان نے بھی اس میں نرمی [نظر اندازی] کا مظاہرہ کیا تھا ‘ مگر ہم نے اس میں کوئی خیر نہیں دیکھی۔ اسی طرح کا دوسرا پمفلٹ جو کہ خادم حرم نبوی کی طرف منسوب ہے اور ایک اور پمفلٹ جو بالکل ایسا ہی ہے لیکن وہ اس آیت: ﴿بَلِ ا للّٰه فَاعْبُدْ وَکُن مِّنْ الشَّاکِرِیْنَ ﴾[الزمر: 66] ’’بلکہ تو اللہ ہی کی عبادت کر اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جا۔‘‘ کے بجائے اس آیت سے شروع ہوتا ہے: ﴿ قُلْ ہُوَ الرَّحْمَنُ آمَنَّا بِہِ وَعَلَیْْہِ تَوَکَّلْنَا﴾[ الملک:29] ’’آپ کہ دیجیے !کہ وہی رحمن ہے ہم تو اس پر ایمان لا چکے اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے۔‘‘ یہ سب پمفلٹ جھوٹے اور من گھڑت ہیں ان میں کوئی سچائی اور حقانیت نہیں ہے۔اور نہ ہی ان سے کوئی نفع ونقصان حاصل نہیں ہو سکتا البتہ اس کے گھڑنے والااور لوگوں میں تقسیم کرنے والا گناہگار ہو گاکیونکہ یہ گناہ اور ظلم کے کام پر تعاون کرنے اور بدعت کو پھیلانے میں شامل ہے ہم اللہ تعالیٰ سے اپنے لئے اور تمام مسلمانوں کے لیے ہر شر سے پناہ مانگتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اس کے گھڑنے والے کیساتھ اللہ تعالیٰ اپنی ذات پر جھوٹ باندھنے اور اسے لوگوں میں عام کرنے؛ اور اس کے ساتھ لوگوں کو نفع و نقصان کے امور میں مشغول کرنے کی وجہ سے ویسا ہی معاملہ کرے جسکا وہ مستحق ہے۔[آمین] ہم نے اللہ تعالیٰ کے لیے اور اس کے بندوں کے لیے نصیحت کا حق ادا کرتے ہوئے آگاہ کردیا۔ فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں : [1] یہ پمفلٹ جس کے گھڑنے اورعام کرنے والے نے اس میں قرآن مجید کی 3آیات لکھی ہیں جن میں سے پہلی یہ ہے: ﴿بَلِ ا للّٰه فَاعْبُدْ وَکُن مِّنْ الشَّاکِرِیْنَ ﴾[الزمر:66] ’’بلکہ تو اللہ تعالیٰہی کی عبادت کر اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جا۔‘‘ اس کے آخر میں گھڑنے والے نے لکھا ہے کہ اس کے پھیلانے والے کو چار دن بعد بہت فائدہ حاصل ہو گا اور نظرانداز کرنے والے کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا ۔اور اس نے اس کے پچیس نسخے ضرورت مند لوگوں میں تقسیم کرنے کی ترغیب دی ہے۔
[1] [الخطب المنبریہ فی المناسبات العصریہ ج /3ص356,357]