کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 76
جھوٹی خبر [1] ایک ٹیچر نے درج ذیل خبر جو کہ بعض مدارس میں پھیلائی جا رہی ہے ‘ کی صحت کے بارے میں سوال کیاہے؛ اس پمفلٹ کی عبارت یوں شروع ہوتی ہے:اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿بَلِ ا للّٰه فَاعْبُدْ وَکُن مِّنْ الشَّاکِرِیْنَ ﴾[الزمر:66 ] ’’بلکہ تو اللہ ہی کی عبادت کر اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جا۔‘‘ اور فرمایا: ﴿الَّذِیْنَ آمَنُواْ بِہِ وَعَزَّرُوہُ وَنَصَرُوہُ وَاتَّبَعُواْ النُّورَ الَّذِیَ أُنزِلَ مَعَہُ أُوْلَـئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُون﴾[الاعراف:157 ] ’’سو جو لوگ اس نبی پر ایمان لاتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان کی مدد کرتے ہیں اور اس نور کی اتباع کرتے ہیں جو ان کے ساتھ بھیجا گیا ہے،ایسے لوگ پوری فلاح پانے والے ہیں ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ لَہُمُ الْبُشْرَی فِیْ الْحَیْاۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الآخِرَۃِ لاَ تَبْدِیْلَ لِکَلِمَاتِ ا للّٰه ذَلِکَ ہُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾[یونس: 64] ’’ان کے لیے دنیاوی زندگی میں اور آخرت میں بھی خوشخبری ہے اللہ تعالی کی باتوں میں کچھ فرق ہوا نہیں کرتا۔یہ بڑی کامیابی ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ یُثَبِّتُ ا للّٰه الَّذِیْنَ آمَنُواْ بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِیْ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الآخِرَۃِ وَیُضِلُّ ا للّٰه الظَّالِمِیْنَ وَیَفْعَلُ ا للّٰه مَا یَشَاء ُ﴾[ ابراھیم :27] ’’ایمان والو ں کو اللہ تعالی پکی بات کے ساتھ مضبوط رکھتا ہے۔دنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی،ہاں نا انصاف لوگوں کو اللہ بھٹکادیتا ہے اور اللہ جو چاہے کر گزرے۔‘‘ ان آیات کو آگے بھیجیں تاکہ آپ کو نفع؛ کامیابی اور بھلائی حاصل ہوسکے۔ان آیات کودنیا کے کسی بھی کونے میں ۹دفعہ دوسروں تک بھیجنے سے چار دن کے بعد بہت بڑا فائدہ حاصل ہو گا۔یہ بات کوئی مذاق یا جھوٹ نہیں ہے چار دن بعد
[1] [مجموع فتاوی ومقالات متنوعہ سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ج /4ص157]