کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 74
شیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ [1]شیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ الحمد للّٰه والصلاۃ والسلام علی رسول ا للّٰه وعلی آلہ واصحابہ۔ اما بعد: میں لوگوں میں کثرت سے پھیلائے جانے والے پمفلٹ سے آگاہ کیا گیاجس کے لکھنے والے نے اسے اللہ تعالیٰ کے اس قول مبارک سے شروع کیا: ﴿بَلِ ا للّٰه فَاعْبُدْ وَکُن مِّنْ الشَّاکِرِیْنَ ﴾[الزمر:66] ’’بلکہ تو اللہ ہی کی عبادت کر اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جا۔‘‘ اس کے بعدمختلف آیات کا ذکر کرنے کے بعد اس نے کہا کہ: ’’ان آیات کو ایک دوسرے میں تقسیم کرنے کا اہتمام کرو تاکہ تم بھلائی مال اور کامیابی حاصل کر سکو ۔ نیز اس نے کہا کہ پوری دنیا میں اس پمفلٹ کو پھیلایا گیا۔جس نے بھی اس کو اہمیت دی اس نے بہت بڑا فائدہ اٹھایا اور جس نے اس کو نظر انداز کیا اسے مختلف قسم کے نقصان پہنچے۔ان آیات کی برکت سے چار دنوں کے بعد نقصان اور مصیبتیں ٹل جاتی ہیں اور ہر قسم کی بھلائیاں قدم چومتی ہیں ۔ اس خبر کے صحیح ہونے کی کوئی حقیقت نہیں ؛ بلکہ یہ کذب وافترا اور جہالت پر مبنی قول ہے ؛ اور ساتھ ہی یہ اعتقاد رکھنا کہ: ’’اس پمفلٹ کی برکت سے مصیبتیں ٹل جاتی ہیں اور بھلائیاں حاصل ہوتی ہیں ۔ اس کو اہمیت دینے والا بہت بڑے فائدہ سے نوازا جاتا ہے اور اسے نظر انداز کرنے والے کو نقصان پہنچتا ہے۔‘‘ یہ ایک باطل عقیدہ ہے ؛جو عقیدہ توحید میں دڑاریں ڈال دیتا ہے؛ اور اس پمفلٹ پر توکل اور اللہ تعالی سے دوری کی دعوت دیتا ہے۔ اس لیے میں نے مسلمانوں کو اس سے آگاہ کرنا ضروری سمجھا ۔میں انہیں وصیت کرتا ہوں کہ وہ ایسے پمفلٹ کو جہاں بھی پائیں جلا ڈالیں ؛اور اپنے دوسرے بھائیوں کو بھی اس کے باطل ہونے کی خبر دیں ؛ کیونکہ اس میں ایسا عقیدہ بیان کیا گیا ہے جو اللہ تعالیٰ کی شریعت کے بالکل مخالف ہے اور عقیدہ توحید میں خلل ڈالتا ہے۔یہ فاسد عقیدہ ہے؛ جس کے درست ہونے کی کوئی بنیاد ہی نہیں ؛بلکہ یہ اللہ تعالیٰ پر گھڑا ہوا جھوٹ اور باطل دعوی ہے ۔یہ اسی وصیت نامہ کی طرح جو کہ خادم حرم نبوی کی طرف منسوب شدہ ہے جس کے بطلان پر ہم پہلے ہی متنبہ کر چکے ہیں ۔ وہ بھی ایک جھوٹ ہے جس کی کوئی صحیح
[1] [مجلۃ البحوث الاسلامیہ ،نمبر 5صفحہ نمبر 254,255]مزید دیکھیے :[مجموع فتاوی ومقالات متنوعہ ج /6ص136,137 اور ج /26 ص360]