کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 71
ملک بھی مسلمان فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ رہ گئے یہ پمفلٹس جن کی کوئی اصل بنیاد ہی نہیں ہے ‘ یہ یاتو من گھڑت جھوٹی باتیں ہیں یا پھر موضوع اور ضعیف روایات۔ یا پھر کوئی ایسا حکم ہے جس کی بذات خود کوئی حقیقت نہیں ہے ‘ بلکہ اس کے الفاظ و کلمات پر بہت سے ملاحظات ہیں ۔ بیشک مجھے یہ بات پسند نہیں ہے کہ ایسی چیزیں لوگوں میں پھیلائی جائیں ۔ جو چیز صحیح سند کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ‘ اس میں مسلمانوں کے لیے کفایت ہے ۔ و صلی ا للّٰه و سلم علی نبینا محمد و آلہ و صحبہ اجمعین۔ [نوٹ]: فضیلۃ الشیخ نے ایک اور جگہ دوسرے پمفلٹ’’ خوش گوار سفر‘‘ پر تنقید کرتے ہوئے فرمایاکہ: [1] ’’جو پمفلٹ خوش گوار سفر کے نام سے چھپا ہے اور جو ہوائی جہاز کے ٹکٹ کی شکل میں ہے۔اوربعض نسخے عام اوراق پر لکھے گئے ہیں جس کی عبارات میں کئی غلطیاں ہیں ۔ان میں دعوت الی اللہ نام کی کوئی چیز نہیں ۔ یہاں تک کہ میں نے اس کا ایک ایڈیشن ایسا بھی دیکھا ہے جس میں ایک بڑے جہاز کی تصویر بنائی گئی ہے جسے جمبو جہاز کہا جاتا ہے ۔ اس میں ایسے کلمات لکھے گئے ہیں اور دعوت الی اللہ کا وہ طریقہ اپنایا گیا ہے جو دعوت الرسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بالکل خلاف ہے۔ میں ان لوگوں سے درخواست کرتا ہوں جنہیں اس قسم کے پمفلٹ ملیں انہیں چاہیے کہ انہیں جلا کر ختم کر دیں ؛ اور اسے لوگوں کے مابین تقسیم نہ کریں ۔ کیونکہ اس میں اندیشہ ہے کہ ایمان کی سلامتی کی نسبت گناہ کے زیادہ قریب ہے ۔کیونکہ اس میں سفر کی روانگی اور دوسرے بیانات کا مرجع کتاب اللہ کو بنایا گیا ہے۔اللہ کی کتاب اس بات سے بلند وبالا اورعظیم تر ہے کہ اسے ٹکٹ دینے پرملازم مقرر کیا جائے۔ کتاب اللہ جیسی عظیم الشان کتاب کا درجہ سب سے بلند ہے۔اور وہ ان سب باتوں سے پاک ہے۔ بردران اسلام ! اس پمفلٹ کی عبارات؛ جن میں اس کے ناشرین کمی بیشی کرتے رہتے ہیں ‘ کئی چیزیں چھوڑ دیتے ہیں ‘اور کئی شامل کررہے ہیں ؛ کو غور سے پڑھنے والا خود بخود جان سکتا ہے کہ یہ پمفلٹ نشر نہیں ہونا چاہیے۔بلکہ انسان کو چاہیے کہ اللہ کے بندوں کو کتاب و سنت کی طرف دعوت دے ۔ میں نے بعض ثقہ لوگوں سے سنا ہے کہ بعض لوگوں نے اسے ایک ٹھٹھہ بنالیا ہے۔ بطور مذاق اس ٹکٹ کے بارے
[1] [الضیاء اللامع من الخطب الجوامع ج /6 ص 269,270,271]