کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 6
بسم اللّٰه الرحمن الرحيم
مقدمہ
تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے۔جس نے ہمیں اپنی کتاب اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی پیروی کا حکم دیااور مفسد، گمراہ اور منحرف لوگوں کی پیروی سے منع فرمایا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ‘وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ۔اسی کے لیے ساری کائنات ہے ۔حشر کے دن ہمیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے آخری رسول ہیں ۔انہوں نے ہر قسم کی بھلائی کو امت کے سامنے بیان کر دیا اور ہر قسم کی برائی سے امت کو خبردار کیا اور اس سے بچنے کی تلقین کی ۔بیشک انہوں نے اللہ تعالیٰ کا پیغام پوری دیانت کے ساتھ امت تک پہنچا دیا اور اپنی امانت کا حق ادا کر دیا‘ اورامت کوسیدھی راہ دکھائی اوراللہ تعالیٰ کی راہ میں ایسی جدوجہد کی جیسا کہ اس کے کرنے کا حق تھا۔
اللہ تعالیٰ ان پر اور ان کے آل و اصحاب پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے اور ان کے راستے پر چلنے والوں اور ان کی سنت کی پیروی کرنے والوں پر سلامتی فرمائے؛ امابعد:
اس کتاب میں جھوٹی بشارتوں اور خبروں کے متعلق درج ذیل علماء کرام کے فتاویٰ جمع کیے گئے ہیں :
٭ عزت مآب /الشیخ الامام:عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ
٭ فضیلۃ الشیخ علامہ:محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ
٭ فضیلۃ الشیخ علامہ:عبداللہ بن عبدالرحمن بن الجبرین رحمۃ اللہ علیہ
٭ فضیلۃ الشیخ علامہ:صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ
٭ ا للجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیہ والافتاء
[علمی تحقیقات اور افتاء سے متعلق مستقل کمیٹی]
قارئین کرام![عوام الناس میں ]پھیلائی جانے والی ان مختلف[جھوٹی] بشارتوں اور خبروں کو[اس کتاب میں ] جمع کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے بارے میں سوالات بڑھ گئے ہیں ۔اور اس لئے بھی کہ یہ بات واضح ہوجائے کہ ایک مسلمان کا ان بشارتوں اور خبروں کے بارے میں کیا موقف ہونا چاہیے؟چاہے ایسی خبریں اوراق اور پمفلٹ کی شکل میں ہوں یا موبائیل میں میسج(پیغامات؛ یا انٹر نٹ پر ای میل) کے ذریعے بھیجی جا رہی ہوں ۔
بطور نصیحت میں آپ کے سامنے پہلے ان نام نہاد بشارتوں اور خبروں اور پھر اس کی تردید میں جاری کردہ علماء کے فتاوی پیش کروں گا؛تاکہ امت کو اس کا پورا پورا فائدہ حاصل ہو اور اہل بدعت میں سے جھوٹے اور مفسد لوگوں کا ٹیڑھ پن