کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 56
نماز کی اہمیت کا بیان[1] نماز اور اس کی اہمیت: الحمد للّٰه رب العالمین ولا عدوان إلا علی الظالمین والصلاۃ والسلام علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ أجمعین۔أما بعد: انسان پر واجب ہوتا ہے کہ وہ نمازکا اہتمام کرے ‘اس لیے کہ نماز کا معاملہ بہت ہی عظیم الشان ہے ‘ اور اس کی منزلت بہت بڑی ہے ۔ اور چاہیے کہ عبادت صرف ایک اللہ وحدہ لاشریک کے لیے کی جائے‘ اور اللہ تعالیٰ کے علاوہ باقی تمام مخلوقات [کے بنائے ہوئے معبودوں ] سے برأت کا اظہار کیا جائے ۔ اور اس بات پر ایمان لائے اور یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالیٰ وحدہ لاشریک کے علاوہ کوئی بھی معبود برحق نہیں ہے ۔اور اس کے علاوہ جن کی بندگی یا پوجا کی جاتی ہے وہ باطل ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ذَلِکَ بِأَنَّ ا للّٰه ہُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا یَدْعُونَ مِنْ دُونِہٖ ہُوَ الْبَاطِلُ ﴾ [الحج: 62] ’’یہ سب اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے اور اس کے سوا جسے بھی یہ پکارتے ہیں سب باطل ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ذَلِکَ بِأَنَّ ا للّٰه ہُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا یَدْعُونَ مِن دُونِہِ الْبَاطِلُ﴾[لقمان 30] ’’یہ سب (انتظامات)اس وجہ سے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حق ہے اور اس کے سوا لوگ جن جن کو پکارتے ہیں سب باطل ہیں ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَقَضَی رَبُّکَ أَلاَّ تَعْبُدُواْ إِلاَّ إِیَّاہُ﴾[الاسرا:23] ’’ اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا۔‘‘ اور فرمایا: ﴿اِیَّاکَ نَعبُدُ وَاِیَّاکَ نَستَعِین﴾[الفاتحہ:5] ’’ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِیَعْبُدُوا ا للّٰه مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ حُنَفَاء﴾[البینہ: 5]
[1] [مجموع فتاوی ومقالات متنوعہ شیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ج/10ص232]