کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 50
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء کا ایک فتوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتائ سے درج ذیل حدیث کی صحت کے بارے میں سوال کیا گیا:’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو نمازمیں سستی کرے گا اللہ تعالیٰ اسے پندرہ سزائیں دے گا ۔جس میں سے چھ دنیا میں ،تین موت کے وقت، تین قبر میں اور تین قبر سے نکلتے وقت ملیں گی۔جو چھ سزائیں دنیا میں ملیں گی وہ یہ ہیں : 1)اللہ تعالیٰ اس کی عمر سے برکت ختم کردے گا۔ 2)اللہ تعالیٰ اس کے چہرے سے نیکو کاروں کی نشانیاں مٹا دے گا۔ 3)کسی بھی نیک عمل پراللہ تعالیٰ سے اجرنہیں پائے گا۔ 4)اس کی دعا آسمانوں کی طرف نہیں اٹھائی جائے گی۔ 5)تمام دنیا کی مخلوق اس سے نفرت کرے گی۔ 6)نیکو کاروں کی دعاؤں میں اس کا کوئی حصہ نہ ہو گا۔ تین سزائیں جو اس کو موت کے وقت ملیں گی وہ یہ ہیں : 1)وہ ذلیل و خوارہو کر مرے گا۔ 2)وہ بھوکا مرے گا۔ 3)وہ پیاسا مرے گا چاہے ساری دنیا کے سمندروں کا پانی پی لے تب بھی اسکی پیاس نہیں بجھے گی۔ وہ تین سزائیں جو اس کو قبر میں ملیں گی وہ درج ذیل ہیں : 1)اللہ تعالیٰ اس کی قبر کو اتنا تنگ کرے گا اور ایسے دبائے گا کہ اسکی پسلیاں آپس میں مل جائیں گی۔ 2)اللہ تعالیٰ اس کی قبر کو آگ کی چنگاریوں سے جلا ئے گا۔ 3)شجاع اور اقرع نامی سانپ اس پر مسلط کردیا جائے گا جو اسے فجر کی نماز چھوڑنے پرفجر سے ظہرتک ڈسے گا اور ظہر کی چھوڑنے پرظہر سے عصر تک ……اور اسی طرح ہر نماز چھوڑنے پراس کو ڈستا رہے گا ۔اورہر مرتبہ ڈسنے پر بے نمازی 70ذراع[گز] زمین میں دھنستا چلا جائے گا۔ وہ تین سزائیں جووہ قیامت کے دن بھگتے گا: 1)اللہ تعالیٰ اس پر ایسے فرشتے کو مسلط کر دے گا جو اسے چہرہ کے بل انگاروں پر گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیں گے۔ 2)قیامت کے دن بوقت حساب اللہ تعالیٰ اس کو اتنے غصے سے دیکھے گا کہ اس کے چہرہ کاگوشت گر جائے گا۔ 3)اللہ تعالیٰ اس سے بہت سخت حساب لیں گے؛اور اس کا کوئی حامی و مدد گار نہیں ہوگا ‘ اور پھر اللہ تعالیٰ اسے