کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 40
گناہ میں شریک ہونگے کیونکہ یہ سب گناہ اور ظلم کے کام میں تعاون کرنا ہے ۔جس سے اللہ تعالیٰ نے اپنی محکم کتاب میں منع کرتے ہوئے فرمایا: ﴿وَتَعَاوَنُواْ عَلَی الْبرِّ وَالتَّقْوَی وَلاَ تَعَاوَنُواْ عَلَی الإِثْمِ وَالْعُدْوَان وَاتَّقُواْ ا للّٰه إِنَّ ا للّٰه شَدِیْدُ الْعِقَاب﴾[المائدہ:2] ’’نیکی اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مددکرو اور گناہ ،ظلم وزیادتی میں مدد نہ کرواور اللہ سے ڈرتے رہو ،بے شک اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والا ہے۔‘‘ ہم اللہ سے اپنے لیے اور تمام مسلمانوں کے لیے ہر برائی سے عافیت و سلامتی کی دعا کرتے ہیں ۔اس پمفلٹ اور اس جیسے دوسرے پمفلٹ گھڑے والوں اور اللہ کے دین میں زیادتی کرنے والوں کی طرف سے ہمیں اللہ ہی کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے ۔ اس کے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے اور لوگوں کو شرک و غلوکے وسائل جیسا کہ مردوں سے مدد طلب کرنا‘اور ان سے نفع ونقصان حاصل ہونے کے اعتقاد کی طرف دعوت دینے ؛ اور اسے لوگوں میں پھیلانے کی وجہ سے ہماری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس پمفلٹ کے گھڑنے والے کے ساتھ وہی معاملہ کرے جس کا وہ مستحق ہے۔ ہم اللہ اور اس کے بندوں کے لیے نصیحت کا حق ادا کرتے ہوئے ہم نے اس سے آگاہ کرناضروری سمجھا ہے ۔ وصلی ا للّٰه وسلم علی عبدہ ورسولہ نبینا محمد وآلہ وصحبہ۔ الرئیس العام لادارات البحوث العلمیہ والافتاء والدعوۃ والارشاد عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ [1]
[1] [مجلۃ البحوث العلمیہ والافتاء۔مجلہ نمبر 36۔صفحہ نمبر 379,378,377]