کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 36
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء کا فتوی[1] سوال:مکہ مکرمہ سے ایک سائل نے پوچھا ہے کہ : ’’ حاجی عبداللہ بن مصطفی کہتا ہے کہ:’’ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس پیغام کوایمانداری کے ساتھ مسلمانوں تک پہنچانے کا حکم دیا جو یہ پیغام پڑھے اس پر واجب ہے کہ وہ اس کو آٹھ مرتبہ لکھ کر تقسیم کرے ۔اس کو تقسیم نہ کرنے والا مقروض ہو جائے گااور اس کے تقسیم کرنے والے کو دس دن بعد خوشی ملے گی۔اگر میں جھوٹاہوا تو میری موت کفر پر ہو۔‘‘ کیا واقعی یہ خواب سچا ہے یا جھوٹا ہے؟ جواب:یہ خواب باطل اور جھوٹا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ۔یہ خواب خادم حرم نبوی کی طرف منسوب شدہ خواب جیسا ہے جس کے بارے میں شیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ اپنے ایک مفصل مقالے میں جواب دے چکے ہیں ۔ وبا للّٰه التوفیق،وصلی ا للّٰه علی نبینا محمد وعلی آلہ و صحبہ وسلم۔ اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیہ والافتاء ٭ صدر:عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز ٭ نائب صدر:عبدالرزاق بن عفیفی ٭ رکن:عبداللہ بن قعود ٭ رکن:عبداللہ بن غدیان۔
[1] [فتوی نمبر 8086]ج۱/ص۳۸۹۔