کتاب: جھوٹی بشارتیں - صفحہ 32
ہم یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ ہمارا جنت میں جانا اور اس دنیا میں ہماری روزی اللہ تعالی کے فضل اوراس کی رحمت سے ہے۔ آخرت میں اللہ تعالی ہمیں اپنے انصاف کے ساتھ عذاب اور ثواب دے گا ۔ہمارا مال اولاد اور حسن و جمال ہمارے کسی کام نہ آئیں گے کام آنے والی چیز اللہ تعالی کا خوف اور اس کا تقوی ہے جس کی وجہ سے ہم اللہ تعالی کی فرمانبرداری کرتے ہیں اور قرآن و تفسیر پڑھتے ہیں ‘ یہی ہمیں دنیا و آخرت میں اسکی رحمت کا امیدوار بنا دیتا ہے۔چنانچہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ اصْبِرُواْ وَصَابِرُواْ وَرَابِطُواْ وَاتَّقُواْ ا للّٰه لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُون﴾ ’’اے ایمان والو!تم ثابت قدم رہو اور ایک دوسرے کو تھامے رکھو اور جہاد کے لیے تیاررہو،اللہ کا تقوی اختیار کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘[آل عمران200:] نیز باری تعالی کا فرمان ہے: ﴿الْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الإِسْلاَمَ دِیْناً ﴾ ’’آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا ہے اور تم پر اپنا انعام بھر پور کر دیا ہے اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضا مند ہو گیا۔‘‘[المائدہ:3] اس قسم کے پیغامات غیر مسلموں کو ہمارے دین میں شک کرنے کا موقع دیتے ہیں کیونکہ ہم اسلامی ممالک میں مسلمان تو پاتے ہیں لیکن ہمیں اسلام نظر نہیں آتا اور غیر اسلامی ممالک میں جہاں اسلام ہے لیکن مسلمانوں کی قلت ہے۔برائے مہربانی اس قسم کے پیغامات کے بارے میں اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔جزاکم اللہ خیراً۔ جواب:الحمد ا للّٰه وحدہ والصلاۃ والسلام علی رسولہ وآلہ وصحبہ۔ اما بعد: مدینہ منورہ میں کوئی امام شیخ احمدکے نام سے نہیں ہے۔بلکہ مدینہ منورہ کے امام فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن صالح رحمۃ اللہ علیہ ہیں ۔اور پچھلے کئی سالوں سے اب تک کسی شیخ احمد نے مدینہ میں امامت نہیں کی۔ جو کہانی آپ تک پہنچی ہے وہ ایک گھڑی ہوئی جھوٹی کہانی ہے جس کے بارے میں شیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ اپنے ایک مقالے میں تفصیلاًجواب دے چکے ہیں ۔ وبا للّٰه التوفیق،وصلی ا للّٰه علی نبینا محمد وعلی آلہ و صحبہ وسلم۔ اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء[1] صدر:عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ نائب صدر:عبدالرزاق بن عفیفی رکن:عبداللہ بن قعود رکن:عبداللہ بن غدیان
[1] [فتوی نمبر]3919:۳/۷۷۔